
خیبرپختونخوا کی کابینہ نے 9 مئی کو توڑ پھوڑ اور فائرنگ کا مقدمہ واپس لینے کی منظوری دیدی
خیبرپختونخوا کی کابینہ نے 9 مئی 2023 کو توڑ پھوڑ اور فائرنگ کا مقدمہ واپس لینے کی منظوری دے دی۔
مردان میں 9 مئی کو ہونے والے توڑ پھوڑ کا مقدمہ واپس لیا جائے گا، 9 مئی سے متعلق خیبرپختونخوا کی نگران حکومت کے دور مقدمات درج کیے گئے تھے، نو مئی کے مجموعی طور پر 29 مقدمات عدالت سے ختم ہوگئے ہیں، 9 مئی کا مذکورہ کیس بھی نگران دور میں درج کیا گیا تھا۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، حکومتی مشینری کا وقت ضائع ہو رہا ہے۔
یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔
اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا تھا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
اسی طرح مردان میں بھی 9 مئی کو فائرنگ اور توڑ پھوڑ کے مقدمات درج کیے گئے تھے، جن میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں سمیت نا معلوم ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا