کراچی کو صوبہ بنایا جائے تو حالات بہتر ہو جائیں گے، میاں عامر محمود
چیئرمین پنجاب گروپ میاں عامر محمود نے کہا ہے کہ پاکستان میں صوبے آبادی یا رقبے کے لحاظ سے نہیں بنائے گئے، کراچی کو صوبہ بنایا جائے تو حالات بہتر ہوجائیں گے۔
پاکستان کی نجی یونیورسٹیز کی نمائندہ تنظیم ’ایپ سپ‘ کے زیر اہتمام لاہور میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پنجاب گروپ میاں عامر محمود نے کہا کہ بلوچستان میں نصیرآباد، سبی، ژوب، قلات، مکران، کوئٹہ کو صوبہ بنایا جا سکتا ہے، بہاولپور، ڈی جی خان اور ملتان کو بھی الگ الگ صوبہ بننا چاہیے۔
چیئرمین پنجاب گروپ نے مزید کہا کہ صوبے کم ہونے سے گورننس کے مسائل پیدا ہوتے ہیں، 33 صوبے بننے سے نئی لیڈرشپ پیدا ہوگی، پولیٹیکل لیڈرشپ ہمیشہ مڈل کلاس سے آتی ہے، صوبوں میں محکموں کی تعداد بھی کم کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ لاہور میں بیٹھ کر پنجاب کے 50 ہزار اسکول نہیں چلائے جاسکتے، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں 10 سال میں لٹریسی ریٹ نیچے چلاگیا، پنجاب میں صرف 5 فیصد لٹریسی ریٹ میں اضافہ ہوا۔
میاں عامر محمود کا کہنا تھا کہ چوری اور ڈکیتی میں سزا کی شرح زیرو ہے، چھوٹے صوبے بننے سے جوڈیشل سسٹم ٹھیک ہوگا، بروقت انصاف ملے تو صوبے بنانے پر اخراجات میں کوئی حرج نہیں، ہم جنت نہیں ایسا سسٹم مانگ رہے ہیں جس سے عوامی مسائل حل ہوں








































