ایک عام پاکستانی کی زندگی سے ڈالر کا کتنا تعلق ہے؟

عام آدمی پر ڈالر کے اثرات کی بات یہاں ختم نہیں ہوتی بلکہ کسی بھی پاکستانی کے استعمال ہونے والی اجناس بھی درآمدی ہوتی ہیں
راجہ کامران
گزشتہ روز سوشل میڈیا کی ایک ویب سائٹ پر وینا ملک، آفتاب اقبال، صحافی چوہدری غلام حسین اور جنید سلیم کے ایک ہی متن والے ٹوئٹس کے اسکرین شاٹس دیکھنے کا اتفاق ہوا، تینوں ٹوئٹس کا متن یہ تھا کہ’پاکستان کی 90 فیصد آبادی کا ڈالر سے کوئی تعلق نہیں ہے اور باقی جن 10فیصد کا ڈالر سے تعلق ہے ان کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘
میں نے ان ٹوئٹس کی تصدیق کے لیے جب ان افراد کے ٹوئٹر ہینڈلز کو کنھگالا تو پتہ چلا کہ یہ کوئی فوٹو شاپ کا کمال نہیں بلکہ یہ خالصتاً انہی افراد کے ٹوئٹس تھے۔ تاہم آفتاب اقبال کے نام اور تصویر کے ساتھ ٹوئٹر پر 3 اکاؤنٹس دستیاب ہیں۔پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت جب اقتدار میں آئی تھی اس وقت ایک ڈالر کی قیمت 122 روپے تھی جو کہ اب 162 سے 164 روپے تک پہنچ چکی ہے۔
روپے کی قدر میں کمی کے حوالے سے ماضی میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اس وقت کی حکومت پر کڑی تنقید کیا کرتے تھے۔ وہ بلند و بانگ آواز میں کہا کرتے تھے کہ سالانہ 10 ارب ڈالر کی رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے ملک سے باہر چلی جاتی ہے اور روپے کی قدر میں کمی سے ملک پر بیرونی قرضوں کا بوجھ بڑھ جاتا ہے۔
اس تحریر میں ہم یہ جائزہ لینے کی کوشش کرتے ہیں کہ ایک عام پاکستانی کا روپے کی قدر میں اضافے سے آخر تعلق کیا ہے۔
پاکستان کی سیاسی اور سفارتی تاریخ میں نہ صرف امریکا کی اہمیت رہی ہے بلکہ معاشی تاریخ میں امریکا اور امریکی کرنسی ڈالر کا عمل دخل خاصا اہم رہا ہے۔ دنیا کے موجودہ تجارتی اور معاشی نظام میں ڈالر کو کلیدی حیثیت حاصل ہے کیونکہ دنیا میں تجارت کے لیے صرف ڈالر کو ہی کرنسی تصور کیا جاتا ہے۔
اس نظام کی داغ بیل 70ء کی دہائی میں اس وقت پڑی جب امریکا نے ڈالر کے عوض سونا دینے سے انکار کردیا تھا۔ اس کے بعد امریکا نے تیل کی تجارت کے لیے جو منڈی قائم کی اس کے تمام تر معاہدوں میں لین دین کی کرنسی امریکی ڈالر میں کرنے کا فیصلہ کیا، یہیں سے پیٹرو ڈالر کی اصطلاح نے جنم لیا۔ اسی پیٹرو ڈالر نے آہستہ آہستہ پوری دنیا کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ اس وقت دنیا میں بین القطبی نظام موجود تھا، یعنی ایک امریکا کے زیرِ انتظام سرمایہ دارانہ نظام اور دوسرا روس کی زیرِ قیادت اشتراکی نظام۔ روسی اشتراکی نظام کو مستحکم تجارتی نظام میں تبدیل نہ کرسکے اور خود روس میں اشتراکی نظام ختم ہوگیا۔
ملک کی معاشی تاریخ میں امریکا اور امریکی کرنسی ڈالر کا عمل دخل خاصا اہم رہا ہے—کارٹون: فیکا
پاکستان بھی 1982ء سے قبل امریکی نظام کا حصہ نہیں تھا۔ 1972ء کو ایک امریکی ڈالر پاکستان کے 4 روپے کے مساوی تھا جبکہ ایک پاکستانی روپے کی قیمت 21 امریکی سینٹس تھی، پاکستان میں یہ نظام 1982ء تک قائم رہا۔ اس حوالے سے اہم ترین فیصلہ غلام اسحاق خان نے کیا اور جنوری 1982ء میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر کو مستحکم رکھنے کے بجائے فری فلوٹ کی جانب گامزن کردیا۔ اس وقت پاکستان افغان جنگ میں بُری طرح اُلجھا ہوا تھا اور بڑی تعداد میں ڈالر پاکستانی معیشت میں آرہے تھے، جس کی وجہ سے روپے کی شرح مبادلہ کو فلوٹنگ کرنے کے اثرات کا جائزہ نہیں لیا جاسکا۔
اس فیصلے کے بعد سے اب تک ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی کے ساتھ ساتھ پاکستانی معیشت پر ڈالر کی چھاپ گہری سے گہری ہوتی چلی جارہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کے شرح مبادلہ میں تبدیلی سے ملک کے غریب، پسماندہ ترین یا دوردراز علاقوں میں رہائش پذیر عام پاکستانی بھی بُری طرح متاثر ہوتا ہے۔
پاکستان میں مکمل جمہوری نظام بحال ہونے پر جب پریسلر ترمیم نے ملک کو امریکی امداد سے محروم کردیا تو ڈالروں کی کمی پورا کرنے کے لیے 1992ء میں نواز شریف نے معاشی اصلاحات کا ایجنڈا دیا جس میں ڈالر کی اندرون ملک آمد پر عائد تمام پابندیاں ختم کردی گئیں۔ ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے 1994ء میں بے نظیر بھٹو کی حکومت نے ایک انرجی پالیسی دی جس میں سرمایہ کاروں کے لیے بجلی کے نرخ پاکستانی روپے کے بجائے امریکی سکوں (cents) میں طے کیے گئے، اس کے بعد یہ سلسلہ چل نکلا اور ہر چیز کی اصل مالیت جانچنے کے لیے روپے کے بجائے ڈالر کی نظر سے دیکھنا شروع کردیا گیا اور یوں ملک میں ’ڈالررائزیشن‘ کا عمل شروع ہوا۔
پاکستان کی موجودہ معاشی ٹیم سے قبل شوکت عزیز اکنامک ہٹ مین کے طور پر پاکستان آئے تھے۔ شوکت عزیز کے دور میں پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ تھا اور پاکستان کو بڑے پیمانے پر مفت ڈالر مل رہے تھے جس کا اعتراف سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے اپنی کتاب میں بھی کیا ہے۔ شوکت عزیز نے اس دور میں جو سب سے اہم فیصلے کیے ان سے پاکستان کی معیشت عالمی مارکیٹ کے اُتار چڑھاؤ پر منتقل ہوگئی اور ڈالر کی پاکستانی معیشت میں اہمیت مزید بڑھ گئی۔
شوکت عزیز کے دور میں پاکستان میں موجود کموڈٹیز کو عالمی مارکیٹ سے منسلک کردیا گیا تھا، جس میں اجناس، معدنیات اور دیگر اشیاء شامل تھیں۔ اجناس میں گندم اور چاول کی قیمت کو بھی عالمی منڈی سے منسلک کردیا گیا، اس کے علاوہ پاکستان میں پائے جانے والے معدنیات اور توانائی کے وسائل کو بھی ڈالر سے منسلک کردیا گیا۔
پاکستان میں پہلے ہی بجلی کی پیداوار ڈالر سے منسلک ہوچکی تھی، پھر سپلائی چین کو بھی ڈالر سے منسلک کردیا گیا۔ یہی نہیں بلکہ پاکستان سے نکلنے والی گیس اور خام تیل کے ساتھ ساتھ تیل اور گیس تلاش کرنے والی کمپنیوں سے ایندھن کی خریداری کے لیے مقرر کردہ ویل ہیڈ پرائس well Head Price کو بھی پاکستانی روپے سے ڈالر پر منتقل کردیا گیا۔
شوکت عزیز کے دورِ حکومت میں ملک میں گیس کی قلت نہیں تھی لیکن اس کے باوجود مقامی سطح پر دستیاب گیس کو بھی ڈالر سے منسلک کرنے کے ساتھ ساتھ گیس کی قیمت کے تعین کو بھی خام تیل کی عالمی قیمت سے جوڑ دیا گیا۔ ان فیصلوں کے باعث پاکستان بتدریج درآمدی معیشت میں تبدیل ہوتا چلا گیا جہاں پر ہر چیز کی قیمت عالمی کموڈٹی مارکیٹ سے منسلک ہونے کے ساتھ ساتھ ڈالر کے زیرِ اثر آگئی تھی۔ اس کے بعد سے پاکستان کو کوئی بھی لائسنس جاری کرنا ہو چاہے وہ تیل و گیس کی تلاش کا ہو یا ٹیلی کام کا ہر ایک کے لیے قیمت کا تعین ڈالر میں کیا جاتا ہے اور ڈالر ہی میں رقوم وصول کی جاتی ہیں۔
عام آدمی پر ڈالر کے اثرات کی بات محض یہاں آکر ختم نہیں ہوتی بلکہ کسی بھی غریب ترین پاکستانی کے باورچی خانے میں استعمال ہونے والی اجناس بھی درآمدی ہوتی ہیں۔
پاکستان زرعی ملک ہونے کے باوجود 5 ارب ڈالر سے زائد کی چائے، مصالحہ جات، خوردنی تیل، چینی اور دالیں وغیرہ جیسی مختلف غذائی اجناس درآمد کرتا ہے۔ اب آپ بس، ریل یا کسی اور سواری پر سفر کریں یا پھر گھر میں بیٹھے سوئی گیس پر کھانا پکائیں یہ سمجھ لیں کہ ایندھن کی جگہ ڈالر ہی جل رہے ہیں۔
پاکستانی معیشت کے حوالے حکومتِ پاکستان ‘اکنامک سروے آف پاکستان’ یا اقتصادی جائزہ رپورٹ جاری کرتی ہے۔ ڈالر کی اہمیت کا اندازہ اس رپورٹ کا جائزہ لینے پر ہوجاتا ہے جس میں لفظ ڈالر 38 مرتبہ جبکہ ڈالر کا نشان ($) 300 سے زائد بار استعمال کیا گیا ہے۔
بجٹ 20-2019ء سے ایک دن قبل جاری ہونے والے اس سروے میں بھی ملک میں ہونے والی مہنگائی کی ذمہ داری ڈالر کی مہنگی قیمت پر ڈالی گئی ہے۔ اکنامک سروے میں کہا گیا ہے کہ جولائی 2018ء میں روپے کی قدر میں 4.4 فیصد کی کمی ہوئی تھی جس کے اثرات اگست میں نظر آئے اور ہول سیل پرائس انڈیکس میں 11 فیصد کے ساتھ دہرے ہندسے میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جولائی سے اپریل کے دوران روپے کی قدر میں 16.3 فیصد کی کمی ہوئی جس کے باعث ہول سیل پرائس انڈیکس میں 13.8 فیصد تک اضافہ ہوگیا۔
اقتصادی جائزہ رپورٹ میں بھی ملک میں ہونے والی مہنگائی کی ذمہ داری ڈالر کی مہنگی قیمت پر ڈالی گئی ہے—پی ڈی آئی
روپے کی قدر میں کمی سے عام آدمی بُری طرح متاثر ہوتا ہے۔ پاکستان میں معاشی ترقی کا اندازہ ملک کی فی کس آمدنی سے لگایا جاتا ہے۔ پاکستان کی فی کس آمدنی کو روپے کے بجائے ڈالر میں انڈیکس کیا جاتا ہے۔ سال 18-2017ء میں پاکستان کی فی کس آمدنی 1652 ڈالر تھی جو کہ تحریک انصاف کی حکومت کے پہلے سال میں کم ہوکر 1479 ڈالر ہوگئی ہے۔ اس طرح فی کس آمدنی میں 155 ڈالر کی کمی دیکھی گئی ہے۔
اب جبکہ ایک محنت کش کے سفر، ایندھن اور باورچی خانے تک کے اخراجات ڈالر پر منحصر ہیں، ایسے میں ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ روپے کی گراوٹ سے کم سے کم اجرت لینے والوں پر کیا اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
اس حوالے سے کچھ اعداد و شمار سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایس ڈی پی آئی کے سمینار سے خطاب میں پیش کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ مالی سال 19-2018ء میں ہمیں محسوس ہوا کہ معیشت میں اوور ہیٹنگ کے اثرات نظر آرہے ہیں، اسی لیے روپے کی قدر میں معمولی کمی کی اور روپے کی شرح مبادلہ میں بھی تبدیلی کی۔
وفاقی حکومت نے کم سے کم اجرت 17000 روپے مقرر کی تھی جسے تحریک انصاف نے بڑھا کر 17500 روپے مقرر کردی ہے۔ بظاہر تو یہ ایک اچھا اقدام ہے لیکن اگر ڈالر کی صورت میں دیکھا جائے تو پہلے ایک محنت کش کو اگر ماہانہ 142 ڈالر ملتے تھے لیکن روپے کی گراوٹ سے یہ رقم 104 ڈالر بن جاتی ہے۔ یعنی صرف روپے کی قدر میں کمی سے ایک محنت کش کی ماہانہ آمدنی میں 38 ڈالر کی کمی ہوگئی ہے۔
پاکستان میں رہنے کے باوجود آپ کو تمام اجناس اور اشیاء عالمی منڈی کی قیمتوں کے حساب سے دستیاب ہوتی ہیں اور ایک عام پاکستانی کی زندگی پر نہ صرف عالمی منڈی میں قیمتوں کے اتار چڑھاؤ بلکہ ڈالر کی قیمتوں کی بلندی و پستی کے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

Related Posts

اسلام آباد ہائیکورٹ: بلدیاتی الیکشن اور سی ڈی اے کو تحلیل کرنے سے متعلق سنگل بینچ کا فیصلہ معطل

اسلام آباد ہائیکورٹ: بلدیاتی الیکشن اور سی ڈی اے کو تحلیل کرنے سے متعلق سنگل بینچ کا فیصلہ معطل اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے بلدیاتی الیکشن اور سی…

چلاس میں شاہراہ قراقرم پر لینڈسلائیڈنگ، 6 گاڑیاں ملبے تلے دب گئیں، 2 دریا میں جاگریں

چلاس میں شاہراہ قراقرم پر لینڈسلائیڈنگ، 6 گاڑیاں ملبے تلے دب گئیں، 2 دریا میں جاگریں گلگت بلتستان کے ضلع چلاس میں شاہراہ قراقرم پر لینڈ سلائیڈنگ سے 6 گاڑیاں…

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

یہ بھی پڑھئے

اسلام آباد ہائیکورٹ: بلدیاتی الیکشن اور سی ڈی اے کو تحلیل کرنے سے متعلق سنگل بینچ کا فیصلہ معطل

اسلام آباد ہائیکورٹ: بلدیاتی الیکشن اور سی ڈی اے کو تحلیل کرنے سے متعلق سنگل بینچ کا فیصلہ معطل

چلاس میں شاہراہ قراقرم پر لینڈسلائیڈنگ، 6 گاڑیاں ملبے تلے دب گئیں، 2 دریا میں جاگریں

چلاس میں شاہراہ قراقرم پر لینڈسلائیڈنگ، 6 گاڑیاں ملبے تلے دب گئیں، 2 دریا میں جاگریں

شدت پسند گروہ افغانستان اور اس سے باہر کی دنیا کیلئے خطرہ بنے ہوئے ہیں، وزیراعظم

شدت پسند گروہ افغانستان اور اس سے باہر کی دنیا کیلئے خطرہ بنے ہوئے ہیں، وزیراعظم

اسلام آباد کچہری کے باہر خود کش بمبار کے حملے میں 12 افراد شہید، 22 زخمی

اسلام آباد کچہری کے باہر خود کش بمبار کے حملے میں 12 افراد شہید، 22 زخمی

پاک فوج نے تیسری انٹر سروسز کامبیٹ شوٹنگ چیمپئن شپ 2025 جیت لی

پاک فوج نے تیسری انٹر سروسز کامبیٹ شوٹنگ چیمپئن شپ 2025 جیت لی

مصنوعی ذہانت کے انقلاب کو توانائی کے بحران، عمارتوں کی جلد تکمیل کا مسئلہ درپیش

مصنوعی ذہانت کے انقلاب کو توانائی کے بحران، عمارتوں کی جلد تکمیل کا مسئلہ درپیش

نواز شریف کی حکومت بحال ہونے کی خوشی میں یونیورسٹی مٹھائی لے کر گیا تھا، نورالحسن

نواز شریف کی حکومت بحال ہونے کی خوشی میں یونیورسٹی مٹھائی لے کر گیا تھا، نورالحسن

اسلام آباد کچہری کے باہر پارکنگ میں کھڑی گاڑی میں دھماکا، 3 افراد زخمی

اسلام آباد کچہری کے باہر پارکنگ میں کھڑی گاڑی میں دھماکا، 3 افراد زخمی

شادی کے وقت کہا گیا تھا زیادہ عرصہ شادی نہیں چلے گی، یاسرہ رضوی

شادی کے وقت کہا گیا تھا زیادہ عرصہ شادی نہیں چلے گی، یاسرہ رضوی

ڈونلڈ ٹرمپ کا احمد الشراع سے تاریخی ملاقات کے بعد شام کی ہرممکن مدد کے عزم کا اظہار

ڈونلڈ ٹرمپ کا احمد الشراع سے تاریخی ملاقات کے بعد شام کی ہرممکن مدد کے عزم کا اظہار

’بالاکوٹ حملے کے بعد قومی سلامتی کمیٹی نے جنرل باجوہ کے منصوبے کی حمایت کی تھی

’بالاکوٹ حملے کے بعد قومی سلامتی کمیٹی نے جنرل باجوہ کے منصوبے کی حمایت کی تھی

امریکی سینیٹ سے حکومت کے شٹ ڈاؤن کو ختم کرنے کیلئے فنڈنگ بل منظور

امریکی سینیٹ سے حکومت کے شٹ ڈاؤن کو ختم کرنے کیلئے فنڈنگ بل منظور

عمران خان اور وزیراعظم کے استثنیٰ کی شق کے درمیان کوئی ’تعلق‘ نہیں، رانا ثنااللہ

عمران خان اور وزیراعظم کے استثنیٰ کی شق کے درمیان کوئی ’تعلق‘ نہیں، رانا ثنااللہ

بھاری جرمانوں پر عوامی ردعمل کے بعد حکومت سندھ کا ای چالان کی رقم میں کمی پر غور

بھاری جرمانوں پر عوامی ردعمل کے بعد حکومت سندھ کا ای چالان کی رقم میں کمی پر غور

کار دھماکے کی تحقیقات انسداد دہشتگردی قانون کے تحت کی جا رہی ہیں، دہلی پولیس

کار دھماکے کی تحقیقات انسداد دہشتگردی قانون کے تحت کی جا رہی ہیں، دہلی پولیس

شدت پسند گروہ افغانستان اور اس سے باہر کی دنیا کیلئے خطرہ بنے ہوئے ہیں، وزیراعظم

شدت پسند گروہ افغانستان اور اس سے باہر کی دنیا کیلئے خطرہ بنے ہوئے ہیں، وزیراعظم

27ویں آئینی ترمیم 2025 کا بل قومی اسمبلی میں پیش

27ویں آئینی ترمیم 2025 کا بل قومی اسمبلی میں پیش

کراچی: نجی ہسپتال میں پیدائش کے بعد ’بل کی عدم ادائیگی‘ پر نوزائیدہ بچہ فروخت، مقدمہ درج

کراچی: نجی ہسپتال میں پیدائش کے بعد ’بل کی عدم ادائیگی‘ پر نوزائیدہ بچہ فروخت، مقدمہ درج

کراچی: 2 روز قبل گرفتار کالعدم تنظیم کے ارکان دھماکا خیز مواد رکھنے کے مقدمے سے بری

کراچی: 2 روز قبل گرفتار کالعدم تنظیم کے ارکان دھماکا خیز مواد رکھنے کے مقدمے سے بری

کراچی: پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کے دوسرے ایڈیشن کا آغاز

کراچی: پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کے دوسرے ایڈیشن کا آغاز

وزیراعظم نے27ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو

وزیراعظم نے27ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو

ایران کا تباہ شدہ جوہری تنصیبات پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کرنے کا اعلان

ایران کا تباہ شدہ جوہری تنصیبات پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کرنے کا اعلان

کراچی: کنواری کالونی منگھوپیر روڈ سے فتنۃ الخوارج کے انتہائی مطلوب 3 دہشتگرد گرفتار

کراچی: کنواری کالونی منگھوپیر روڈ سے فتنۃ الخوارج کے انتہائی مطلوب 3 دہشتگرد گرفتار

نیویارک کا میئر کون ہوگا؟ ڈرامائی انتخاب سے ایک دن قبل زہران ممدانی کو برتری حاصل

نیویارک کا میئر کون ہوگا؟ ڈرامائی انتخاب سے ایک دن قبل زہران ممدانی کو برتری حاصل

راولپنڈی: غیر قانونی افغان شہریوں کو جائیداد کرائے پر دینے والے 18 افراد کے خلاف مقدمات درج

راولپنڈی: غیر قانونی افغان شہریوں کو جائیداد کرائے پر دینے والے 18 افراد کے خلاف مقدمات درج

نیدرلینڈ کا ساڑھے 3 ہزار سال قدیم مجسمہ مصر کو واپس کرنے کا اعلان

نیدرلینڈ کا ساڑھے 3 ہزار سال قدیم مجسمہ مصر کو واپس کرنے کا اعلان

پی ٹی آئی کی جانب سے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیے جانے کا امکان

پی ٹی آئی کی جانب سے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیے جانے کا امکان

کراچی ترقی یافتہ اور روشنیوں کا شہر تھا، دعا ہے شہر اپنی عظمت رفتہ بحال کرسکے، احسن اقبال

کراچی ترقی یافتہ اور روشنیوں کا شہر تھا، دعا ہے شہر اپنی عظمت رفتہ بحال کرسکے، احسن اقبال

بابراعظم نے روہت شرما کے بعد ویرات کوہلی سے بھی ریکارڈ چھین لیا

بابراعظم نے روہت شرما کے بعد ویرات کوہلی سے بھی ریکارڈ چھین لیا

بھارت ویمنز ورلڈ کپ کا پہلی بار فاتح بن گیا، فائنل میں جنوبی افریقہ کو 52 رنز سے شکست

بھارت ویمنز ورلڈ کپ کا پہلی بار فاتح بن گیا، فائنل میں جنوبی افریقہ کو 52 رنز سے شکست

خوشبو خان کا ارباز خان سے علیحدگی کی خبروں پر نیا بیان

خوشبو خان کا ارباز خان سے علیحدگی کی خبروں پر نیا بیان

سابق پی ٹی آئی رہنماؤں نے پارٹی کی قسمت سنوارنے کی کوششوں کو مزید تیز کر دیا

سابق پی ٹی آئی رہنماؤں نے پارٹی کی قسمت سنوارنے کی کوششوں کو مزید تیز کر دیا

شمالی افغانستان میں 6.3 شدت کے زلزلے سے کم از کم 10 افراد جاں بحق، 260 زخمی

شمالی افغانستان میں 6.3 شدت کے زلزلے سے کم از کم 10 افراد جاں بحق، 260 زخمی

کیریبین میں امریکا کا مبینہ ’منشیات بردار کشتی‘ پر حملہ، 3 افراد ہلاک

کیریبین میں امریکا کا مبینہ ’منشیات بردار کشتی‘ پر حملہ، 3 افراد ہلاک

حماس نے مزید 3 لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں، صہیونی حملے میں ایک اور فلسطینی شہید

حماس نے مزید 3 لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں، صہیونی حملے میں ایک اور فلسطینی شہید

بلوچستان: ضلع کیچ کی پہاڑی پٹی سے ایک ہفتہ قبل لاپتا ہونیوالے 4 افراد کی لاشیں برآمد

بلوچستان: ضلع کیچ کی پہاڑی پٹی سے ایک ہفتہ قبل لاپتا ہونیوالے 4 افراد کی لاشیں برآمد

استنبول میں غزہ کی خودمختاری اور اسرائیلی انخلا پر مسلم ممالک کا اہم اجلاس آج ہوگا

استنبول میں غزہ کی خودمختاری اور اسرائیلی انخلا پر مسلم ممالک کا اہم اجلاس آج ہوگا

مذاکرات کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی وادی تیراہ کے علاقے بار قمبر خیل سے انخلا پر رضامند

مذاکرات کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی وادی تیراہ کے علاقے بار قمبر خیل سے انخلا پر رضامند

پاکستان 10 تجارتی شراکت داروں کیساتھ غیر متوازن ترجیحی تجارتی معاہدے بہتر بنائے، عالمی بینک

پاکستان 10 تجارتی شراکت داروں کیساتھ غیر متوازن ترجیحی تجارتی معاہدے بہتر بنائے، عالمی بینک

اسٹیٹ بینک اور آئی ایف سی میں معاہدہ، نجی شعبے کی نمو کیلئے قرضوں کا اجرا بڑھانے کا فیصلہ

اسٹیٹ بینک اور آئی ایف سی میں معاہدہ، نجی شعبے کی نمو کیلئے قرضوں کا اجرا بڑھانے کا فیصلہ

محکمہ ایکسائز تاخیر اور بیک لاگ کے باعث نئی نمبر پلیٹس وقت پر فراہم کرنے میں ناکام

محکمہ ایکسائز تاخیر اور بیک لاگ کے باعث نئی نمبر پلیٹس وقت پر فراہم کرنے میں ناکام