
تشدد محبت کی علامت نہیں، فیروز خان کی دوسری اہلیہ کا دوٹوک مؤقف
فیروز خان کی دوسری اہلیہ ڈاکٹر زینب نے یہ واضح کیا کہ شوہر کا بیوی پر تشدد کسی طور بھی محبت کی علامت نہیں ہو سکتا، بلکہ ایسے خیالات معاشرے میں تشدد کو معمول بنانے کا باعث بنتے ہیں۔
فیروز خان کی دوسری اہلیہ ڈاکٹر زینب نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی، جس میں انہوں نے لکھا کہ ان کی نند نے انہیں سوشل میڈیا سے کچھ وائرل ویڈیوز بھیجیں، جن میں ایک ڈاکٹر یہ دعویٰ کر رہی تھیں کہ اگر کوئی شوہر بیوی کو مارتا یا اس پر ظلم کرتا ہے تو یہ دراصل اس کی محبت کی نشانی ہے اور عورت کو چاہیے کہ وہ اپنے شوہر کے لیے اپنی خودداری کو بھی قربان کر دے۔
ان کے مطابق وائرل ویڈیوز میں ڈاکٹر کا یہ بھی کہنا تھا کہ عورت کو اپنے شوہر کے لیے سب کچھ کرنا چاہیے تاکہ وہ باہر نہ دیکھے۔
انہوں نے پوسٹ میں ڈاکٹر کے اس غیر سنجیدہ عمل کی مذمت کی، جو اس قسم کے خیالات کی حوصلہ افزائی کر رہی تھیں، جس کے نتیجے میں معاشرے میں تشدد کو معمول سمجھا جا سکتا ہے اور کہا کہ یہ خیالات واقعی نقصان دہ ہیں، بالکل غلط ہیں اور نفسیات کے خلاف ہیں۔
فیروز خان کی دوسری اہلیہ نے مزید لکھا کہ تشدد اور ظلم کبھی محبت کی علامت نہیں ہو سکتے، محبت عزت، خیال رکھنے اور مہربانی کے ذریعے ظاہر ہوتی ہے، نہ کہ کسی کو مارنے یا ذلیل کرنے سے۔
پوسٹ میں یہ بھی لکھا گیا کہ نفسیات کبھی یہ نہیں کہتی کہ عورت اپنی عزت چھوڑ دے اور کسی کو یہ نہیں کہا جانا چاہیے کہ وہ شادی کے لیے اپنی خودداری قربان کرے، کیونکہ ایک صحت مند رشتہ اعتماد، عزت اور تحفظ پر قائم ہوتا ہے، نہ کہ قابو پانے یا خوف پر۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ڈاکٹرز یا پروفیشنلز سوشل میڈیا پر اس طرح کی باتیں کریں گے تو اس سے تشدد کو معمول سمجھا جا سکتا ہے اور جرائم کی شرح بڑھ بھی سکتی ہے۔
انسٹاگرام پوسٹ کے آخر میں انہوں نے لکھا کہ وہ کسی کو نشانہ نہیں بنا رہیں اور نہ ہی نام لے رہی ہیں، لیکن واضح کرنا چاہتی ہیں کہ کسی بھی پہلو سے دیکھیں تو یہ خیالات غلط اور خطرناک ہیں، بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں عورتیں اکثر ایسی چیزیں برداشت کرتی ہیں اور ذہنی اذیت کا شکار ہوتی ہیں اور یہ کہنا کہ وہ اپنی عزت پر سمجھوتہ کریں ان کے دکھ میں اضافہ ہی کرتا ہے۔
خیال رہے کہ فیروز خان نے جون 2024 میں ماہرِ نفسیات ڈاکٹر زینب سے دوسری شادی کی تھی، اس سے قبل انہوں نے 2018 میں علیزے سلطان سے شادی کی تھی۔
علیزے سلطان اور فیروز خان کی شادی محض 4 سال ہی چل سکی اور دونوں نے 2022 کے اختتام پر طلاق کی تصدیق کی تھی۔
بعد ازاں علیزے سلطان نے فیروز خان پر گھریلو تشدد کا مقدمہ بھی دائر کر دیا تھا، جب کہ دونوں کے درمیان کچھ عرصے تک بچوں کی حوالگی اور کفالت سے متعلق قانونی جنگ بھی جاری رہی، بعد میں عدالتی فیصلے کے تحت بیٹا فیروز خان کے حوالے کیا گیا، جب کہ بیٹی علیزے سلطان کے ساتھ رہتی ہے