
برطانیہ کیلئے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کے معاملے پر پیش رفت
برطانیہ کے لیے پاکستانی ایرلائنز کی پروازوں کی بحالی کا معاملے پر پیش رفت ، برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کی 7 رکنی ٹیم پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی ( سی اے اے) کے آڈٹ کے لیے کراچی پہنچ گئی۔
محکمہ ٹرانسپورٹ اور سول ایوی ایشن اتھارٹی برطانیہ کا ایک وفد پاکستانی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے پاکستان پہنچ گیا ہے۔
یہ دورہ قومی ایئرلائن پی آئی اے کی جانب سے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع کرنے کی جانب اگلا قدم ہے، برطانوی وفد کی میزبانی سی اے اے کے ڈائریکٹر جنرل نادر شفیع ڈار اور ان کی ٹیم کے ماہرین نے کی۔
برطانوی وفد دورے کے دوران ہوا بازی کے حفاظتی پروٹوکول، دستاویزات اور آپریشنل طریقہ کار کا جائزہ لیا جائے گا، بین الاقوامی معیارات کی تعمیل کا جائزہ لینے کے لیے برطانیہ کا وفد بھی ایئر لائنز کا دورہ کرنے والا ہے۔
گزشتہ مہینوں کے دوران سی اے اے کے حکام برطانوی حکام کے ساتھ سلسلہ وار تکنیکی ملاقاتوں میں مصروف رہے، سی اے اے حکام کا کہنا ہے کہ وہ برطانوی ماہرین کے دورے کے مثبت نتائج کے بارے میں پُر اُمید ہیں۔
واضح رہے کہ پی آئی اے کا یورپ کے لیے فضائی آپریشن ساڑھے 4 سال بعد رواں ماہ ہی بحال ہوا ہے، 10 جنوری کو پی آئی اے کی پہلی پرواز پی کے 749 اسلام آباد سے 323 مسافروں کو لے کر پیرس روانہ ہوئی تھی۔
اسلام آباد سے پرواز کی روانگی کے موقع پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ سابق وزیر ہوا بازی کے ایک بیان سے قومی ایئرلائن پریورپ میں پابندی لگی جس سے اربوں روپے کا نقصان ہوا۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ مرحلہ وار پی آئی اے پورے یورپ میں اپنی پروازوں کا آغاز کرے گی اور یورپ سے ٹرانزٹ کرکے اب امریکا کے لیے بھی پروازیں شروع کی جائیں گی۔
وزیراعظم نے بھی پی آئی اے کی پہلی پرواز کی پیرس روانگی کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی تھی کہ اس اقدام سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولت حاصل ہوگی۔
وزیرِ اعظم شہبازشریف نے پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی پر عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ اس اقدام سے بیرون ملک مقیم پاکستانی براہ راست پروازوں سے مستفید ہو سکیں گے۔