اسلام آباد: حکومت نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر شیلنگ سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے 3 ارب روپے کے منصوبے تیار کرلیے۔ یہ بات وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں سامنے آئی جس میں مختلف سیاحتی، ترقیاتی منصوبوں اور آزاد کشمیر سے متعلق مسائل پر گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر بھی شریک ہوئے جنہوں نے ریاست کے مختلف معاملات سے وزیراعظم کو آگاہ کیا جبکہ وزیر برائے امورِ کشمیر علی امین گنڈا پور، وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار، وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا، وزیر برائے سماجی تحفظ ثانیہ نشتر اور دیگر حکام بھی اجلاس میں موجود تھے۔ اس موقع پر خسرو بختیار نے آزاد کشمیر کے مختلف منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی اور شرکا کو بتایا کہ ایل او سی کے اطراف میں رہائش پذیر افراد جن کے گھر بھارتی شیلنگ سے تباہ ہوگئے ہیں، کی بحالی اور امداد کے لیے 3 ارب روپے کے منصوبے مختص کیے گئے ہیں۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کشمیر کا معاملہ بین الاقوامی سطح پر اٹھانے اور آزاد کشمیر، گکگت بلتستان کے عوام کے مسائل حل کرنے میں دلچسپی ظاہر کرنے پر عمران خان کی تعریف کی۔ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ ’حکومت آزاد کشمیر عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے، بھارتی فوج کی جارحیت روکنے، نو شکیل شدہ قومی ترقیاتی کونسل سمیت آزاد کشمیر کی مختلف ترقیاتی فورم میں شمولیت اور آزاد کشمیر کی ترقی کے لیے فنڈز کی فراہمی پر وزیراعظم عمران خان کی مشکور ہے‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)حکومت کا متعارف کروائی گئی نئی ویزا سروس سے آزاد کشمیر میں سیاح کو فروغ ملا۔ علاوہ ازیں اجلاس میں ایل او سی کے قریب رہائش پذیر افراد کی بحالی کے ساتھ ساتھ انہیں صحت انصاف کارڈ کی فراہمی پر بھی گفتگو کی گئی۔ اس کے ساتھ نیلم جہلم پروجیکٹ-مانسہرہ مظفرآباد-منگلہ-میرپور منصوبے، کوہالہ منصوبے، منگلہ ڈیم کی توسیع کے ساتھ آزاد کشمیر کی سیاحت کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔








































