
رمضان المبارک کا روزہ جان بوجھ کر چھوڑنے یا بحالت بیماری چھوٹ جانے کی صورت میں کفارہ ادا کرنا واجب ہوتا ہے۔
چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کے مطابق اگر کسی سے بحالت بیماری یا مشکل میں رمضان المبارک کا روزہ چھوٹ جائے تو وہ ایک روزے کا کفارہ 7 ہزار 500 روپے کسی مسکین کو ادا کرے گا
کفارہ کسے کہتے ہیں؟
ایسا مسلمان مرد یا عورت جو بڑھاپے یا کسی ایسی بیماری جس کی وجہ سے روزہ رکھنے سے عاجز ہو اور یہ عجز دائمی ہو ایسی صورت میں ہر روزہ کے بدلے میں ایک مسکین کو کھانا کھلانا کفارہ کہلاتا ہے اور کفارہ میں فقراء کی تعداد شرط نہیں۔
لیکن اگر کوئی مسلمان جان بوجھ کر روزہ توڑتا ہے یا چھوڑ دیتا ہے تو اسے اس روزے کی قضا کے ساتھ کفارہ بھی ادا کرنا ہو گا، جان بوجھ کر روزہ چھوڑنے کا کفارہ مسلسل 60 روزے ہے، اگر درمیان میں ایک بھی روزہ چھوڑ دیا تو پھر ازسر نو روزے رکھنا ہوں گے۔
البتہ اگر کسی شخص میں ر وزے رکھنے کی قدرت نھیں ہے تو اسے 60 مسکینوں کو کھانا کھلانا ہو گا، ایک مسکین کو 60 روز کھانا کھلائے یا 60 مسکینوں کو ایک ہی روز میں کھانا کھلا دے، دونوں صورتیں جائز ہیں۔