
اسلام آباد :وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کو مذاکرات کی مشروط پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو دو طرفہ مذاکرات پر کوئی اعتراض نہیں جبکہ کسی تیسرے فریق کی معاونت یا ثالثی کو بھی خوش آمدید کہا جائے گا،بھارت مقبوضہ کشمیر سے کرفیو فوری ہٹائے، لوگوں کے حقوق بحال کیے جائیں، پوری کشمیری قیادت جو پابند سلاسل ہے اس کو رہا کیا جائے اور ہمیں کشمیری قیادت سے ملنے کی اجازت دی جائے تو مذاکرات ہو سکتے ہیں،کشمیریوں کے جذبات کو روند کر مذاکرات کی میز پر نہیں بیٹھا جا سکتا،پاکستان کے عوام کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں جب حقائق سامنے آئیں گے توخلیجی ممالک ساتھ دیں گے، بھارت نے صدر ٹرمپ کی خواہش اور مذاکرات کی دعوت کو مسترد کیا اس نے سکیورٹی کونسل کی قرارداد سے راہ فرار اختیار کی۔