
اسلام آباد:وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے نیوزی لینڈ کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ ونسٹن پیٹر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا
دونوں رہنمائوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور خطے میں امن و امان کی ابتر صورتحال پر تبادلہ خیال کیا،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 5 اگست کو یکطرفہ اقدامات کے ذریعے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان جبری ہتھکنڈوں سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے،
مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے لوگوں کو مسلسل کرفیو کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کے باعث خوراک اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ذرائع مواصلات پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے تاکہ اصل حقائق کو دنیا کی نظروں سے پوشیدہ رکھا جائے،بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی طرف سے سامنے آنے والی چشم کشا رپورٹس ایک نئے انسانی المیے کی نشان دہی کرتی دکھائی دیتی ہیں۔
اس موقع پر نیوزی لینڈ کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے اس ساری صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ساری صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں نیوزی لینڈ میں موجود کشمیری کمیونٹی کی طرف سے بھی ہمیں حالات سے آگاہی حاصل ہو رہی ہے اور ہم اس سلسلے میں اپنا مثبت کردار ادا کرتے رہیں گے۔