ٹیکساس :آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان سے امریکی صدر کے مشیر براے مسلمز ساجد تارڑ نے ملاقات کی۔وزیراعظم آزادکشمیر نے امریکی صدر کے مشیر کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔انہوں نے امریکی صدر کے مشیر کو لائن آف کنٹرول کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوے بتایا کہ ہندوستانی فوج ایل او سی پر نہتے شہریوں کے خلاف کلسٹر بموں کا استعمال کر رہی ہے جو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت امریکہ میں مسلمانوں کی بااثر ترین شخصیات میں ساجد ٹرمپ کا شمار ہوتا ہے جن کی جانب سے معصوم شہریوں کی حمایت پر ان کے شکرگزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ دوطرفہ مسئلہ نہیں یہ تقسیم برصغیر کا ادھورا ایجنڈا ہے اور اس کے فیصلے کے لیے سلامتی کونسل نے راستہ متعین کررکھا ہے
جس پر عملدرآمد کروانے کے لیے عالمی طاقتیں ہندوستان پر دباو ڈالیں۔وزیراعظم نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش ایک بڑی پیشرفت ہے کشمیری اس پر عمدرآمدکے لیے امریکی صدر کہ جانب دیکھ رہے ہیں ۔اس موقع پر ساجد تارڑ نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے اتار چڑھاؤ میں ان کے ساتھ رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ وہ روایتی سیاستدان نہیں وہ بہت کچھ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ساجد تارڑ نے کہا کہ صدر ٹرمپ مسلہ کشمیر کے پرامن حل میں دلچسپی رکھتے ہیں اور اس کا متعدد بار اظہار بھی کرچکے ہیں ۔انہوں نے ہندوستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت بھی کی۔









































