
ڈاکٹر شاہد ایم شاہد
آڑو موسم گرما کا مفید ترین پھل ہے،جس کے بہت سے فوائد ہیں۔آڑو کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے،اس لئے اس کے کھانے سے جسم میں گرمی کی شدت کم ہو جاتی ہے۔اس کا اصل وطن چین ہے۔یہ شمالی مغربی چین کا مقامی پھل ہے۔ایران میں بھی اس کی بڑے پیمانے پر کاشت کی جاتی ہے۔بعد ازاں یہ یورپ میں پہنچا۔آڑو کا ذائقہ میٹھا اور ترش ہوتا ہے۔
اس کا رنگ زرد اور سرخی مائل ہوتا ہے،جو آنکھوں کو نہایت خوش نما لگتا ہے۔ماہرین صحت کے مطابق آڑو بینائی کے لئے اتنا ہی مفید ہے،جتنی کہ گاجر۔دونوں میں حیاتین الف (وٹامن اے) پائی جاتی ہے،جو بینائی کی بہتری میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔آڑو میں خون پیدا کرنے کی قدرتی صلاحیت موجود ہے۔یہ خون کی قدرتی پیداوار کو بڑھا کر جسم کو صحت و توانائی عطا کرتا ہے،اس لئے خون کی کمی میں مبتلا افراد کو آڑو خوب کھانا چاہیے۔
یہ جسم میں موجود آزاد اصلیوں (Free Radicals) سے لڑنے کی استعداد بھی رکھتا ہے۔آزاد اصلیے انتہائی نقصان دہ مادے ہوتے ہیں،جو جسم میں کولیسٹرول کی تکسید کا باعث بنتے ہیں۔کولیسٹرول شریانوں میں چپک جاتا ہے اور حملہ قلب یا فالج کا سبب بنتا ہے۔آڑو میں ریشہ بھی خوب ہوتا ہے،جو انسان کو مختلف قسم کے سرطانوں سے بچاتا ہے۔یہ موٹاپا اور سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات بھی رکھتا ہے۔
دنیا کے جن ممالک میں آڑو کی پیداوار بہت زیادہ ہوتی ہے،ان میں چین،اٹلی،اسپین،امریکا،ایران،فرانس،ارجنٹائن،پاکستان اور بھارت شامل ہیں۔پاکستان میں سب سے زیادہ ذائقے دار آڑو کوئٹہ کا ہوتا ہے۔اس کے علاوہ اس کے باغات ہری پور ہزارہ میں بھی پائے جاتے ہیں۔آڑو دو قسم کے ہوتے ہیں،ایک چپٹا اور دوسرا گول۔آڑو میں حرارے (کیلوریز)،حیاتین الف،ب،ج اور ای (ھ) نشاستہ (کاربوہائیڈریٹ)،شکر،غذائی ریشہ،لحمیات (پروٹینز)،بیٹاکیروٹین،تھایامن،ریبوفلاوین،فولیٹ بی 9،کیلشیم،میگنیزیئم،فاسفورس،پوٹاشیم اور جست (زنک) جیسے صحت بخش اجزاء پائے جاتے ہیں۔
سرطان سے تحفظ
آڑو میں دو قسم کے مانع تکسید اجزاء (Antioxidants) پائے جاتے ہیں،جو سرطان کا باعث بننے والے خلیات (سیلز) کی افزائش کو روکتے ہیں۔یہ جسم کو تحفظ فراہم کرکے تمام مضر صحت اثرات کو زائل کرتا ہے۔اس میں موجود ریشہ بڑی آنت کے سرطان سے بچاتا ہے۔
جلدی امراض سے تحفظ
آڑو میں یہ خصوصیت پائی جاتی ہے کہ وہ جلد کو نرم و ملائم،شاداب اور خوبصورت رکھتا ہے۔
اسے سورج کی مضر شعاعوں سے بچاتا ہے۔چہرے کو کیل مہاسوں اور جھریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔جو افراد آڑو کو باقاعدگی سے کھاتے ہیں،وہ قبل از وقت بڑھاپے کے آثار سے بچے رہتے ہیں۔اس کے علاوہ اسے کھانے سے بہت سے جلدی امراض،مثلاً داد،خارش اور چنبل وغیرہ سے چھٹکارا مل جاتا ہے۔
بینائی میں بہتری
گاجر کی طرح آڑو میں بھی یہ صلاحیت پائی جاتی ہے کہ یہ بینائی بہتر کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اسے روزانہ کھانے سے آنکھوں کے پٹھے کمزور نہیں ہوتے،بلکہ ان کے تمام حصوں میں خون کی گردش بہتر رہتی ہے۔
امراضِ قلب سے تحفظ
آڑو میں غذائی ریشہ زیادہ ہوتا ہے،جو خراب کولیسٹرول کی سطح کو کم کر دیتا ہے۔اسے کھانے سے قلبی نظام بہتر رہتا ہے،نہ ہائی بلڈ پریشر ہوتا ہے اور نہ کولیسٹرول کی زیادتی۔آڑو میں ہائی بلڈ پریشر کو قابو میں کرنے اور لو بلڈ پریشر کو نارمل کرنے کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔روزانہ تین سے چار آڑو کھانے سے امراضِ قلب سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
موٹاپے سے نجات
آڑو ایسا پھل ہے ،جو قدرتی طور پر وزن کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔اسے بہ طور سلاد بھی کھایا جا سکتا ہے اور پھل کے طور پر بھی۔اسے روزانہ کھانے سے وزن میں خاطر خواہ کمی لائی جا سکتی ہے۔یہ جسم کی اضافی چربی کو رفتہ رفتہ گھلا کر ختم کر دیتا ہے۔
ذیابیطس پر قابو
آڑو کو اپنی روزانہ کی غذاؤں میں شامل کرنے سے ذیابیطس کو قابو میں کیا جا سکتا ہے۔
اس کے کھانے سے خون میں شکر کی سطح کم ہو جاتی ہے۔ذیابیطس کے مریضوں کے لئے یہ بہت مفید پھل ہے،خاص طور پر ذیابیطس قسم اول اور دوم میں مبتلا مریضوں کے لئے۔
بھوک بڑھانے کے لئے
بھوک بڑھانے کے لئے آڑو ایک بہترین پھل ہے۔جن افراد کو بھوک نہیں لگتی،انھیں روزانہ آڑو کھانا چاہیے،بھوک کھل جائے گی۔آڑو معدے کی تیزابیت بھی دور کر دیتا ہے،لہٰذا تیزابیت کے شکار افراد کو بھی آڑو کھانا چاہیے۔
الرجی سے بچاؤ
آڑو کئی اقسام کی الرجی (حساسیت) سے بچاتا ہے،خاص طور پر ہسٹامن (Histamine) الرجی،جس میں بہت زیادہ چھینکیں آتی ہیں اور ساتھ میں خارش اور کھانسی بھی شروع ہو جاتی ہے۔
قوتِ مدافعت بڑھانے کے لئے
آڑو نہ صرف بہت مزے دار پھل ہے،بلکہ یہ قوتِ مدافعت میں بھی اضافہ کرتا ہے،کیونکہ اس میں حیاتین ج پائی جاتی ہے،جو بہت سی بیماریوں کے خلاف لڑنے کی قوت دیتی ہے،خاص طور پر انسان موسمی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔اس طرح آڑو کھانے والا فرد مختلف قسم کے تعدیوں (انفیکشنز) سے بچا رہتا ہے،اُسے کمزوری اور بے چینی بھی محسوس نہیں ہوتی،بلکہ وہ ہر وقت چست رہتا ہے۔