بحر اوقیانوس میں ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کیلئے جانے والی بدقسمت آبدوز کے سیاحوں میں شامل شہزادہ داؤد کی اہلیہ کرسٹین داؤد کا کہنا ہے کہ بیٹے سلیمان داؤد اور شوہر شہزادہ داؤد کو کھونے کا مداوا کوئی نہیں کرسکتا۔
برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کو دیےگئے انٹرویو کےدوران کرسٹین داؤد کا کہنا تھا کہ شوہر شہزادہ داؤد نے بہت سے شاندار منصوبے شروع کیے اور فلاحی طور پر کئی لوگوں کی مدد کی، میں اب شوہرکے فلاحی سفر کو جاری رکھنا چاہوں گی۔
‘شہزادہ داؤد ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کیلئے بچوں کی طرح پرجوش تھے’
کرسٹین داؤد نے آبدوز میں روانہ ہونے سے قبل کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ شہزادہ داؤد ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنےکیلئے بچوں کی طرح پرجوش تھے، آبدوز کے لاپتہ ہونےکے 96 گھنٹے گزر جانے کے بعد مایوس ہوگئی تھی اور خود کوکسی بھی بری خبر کیلئے ذہنی طور پر تیار کرنے لگ گئی تھی لیکن بیٹی علینا آبدوز کی باقیات ملنے تک پرامید تھی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شوہر اور بیٹے کی بہت یاد آتی ہے اور شاید اب زندگی میں کبھی بھی یہ جملہ نہیں سننا چاہتی کہ ہمارا رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
اسی انٹرویو کے دوران کرسٹین نے انکشاف کیا تھا کہ سلیمان کیونکہ سمندر کی گہرائیوں میں روبک کیوب حل کرنے کا نیا عالمی ریکارڈ بنانا چاہتا تھا یہی وجہ تھی کہ وہ سانحے کے روز اپنا روبک کیوب اپنے ساتھ لےگیا تھا۔