
اسلام آباد :سینئیر تجزیہ نگار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے کچھ اہم لوگوں سے مذاکرات ہوئے ہیں جس میں انہوں نے اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے۔عارف حمید بھٹی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے پاس مدرسوں کے بچوں کی پاور ہے۔پچھلی جمعرات کی رات مولانا فضل الرحمن کے کچھ اہم لوگوں سے مذاکرات ہوئے ہیں۔
مولانا فضل الرحمن کے ترجمان بتائیں ہمیں مولانا نے کس صورت میں لانگ مارچ نہ کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے؟ مذاکرات میں مولانا فضل الرحمن نے بلوچستان سے متعلق اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے جب کہ وفاق میں بھی حصہ مانگا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ مجھے خیبرپختونخوا میں بھی حصہ دیا جائے اور میرے لوگوں کو کہیں ایڈجسٹ کیا جائے۔
اس سے قبل بھی معروف صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ چئرمین سینیٹ کے معاملے میں عمران خان کو شبلی فراز کو مولانا فضل الرحمن کے پاس نہیں بھیجنا چاہئیے تھا۔عمران خان نے اسلام آباد بچانے کے لیے مولونا فضل الرحمن جیسی شخصیت کے پاس شبلی فراز کو بھیجا۔ مولانا فضل الرحمن بہت سمجھدار ہیں۔وہ ایک دن ملاقات کرتے ہیں اور ملاقات میں کوئی ٹافی نہیں بلکہ بلوچستان کی حکومت مانگتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمن نے چئیرمین سینیٹ کے معاملے پر حکومت سے بلوچستان کی حکومت کے ساتھ ساتھ وفاق میں تین وزارتیں بھی مانگ لیں۔عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ مولانا نے تو بلوچستان کی حکومت ایسے مانگی ہے جیسے بچہ گھر میں والد سے ٹافی لینے کی ضد کرتا ہے۔ مولانا افضل الرحمن وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں نہ صرف خود پیچھے ہٹ جاؤں گا بلکہ پیپلز پارٹی کو بھی ہٹا لوں گا بدلے میں مجھے بلوچستان کی حکومت اور وفاق میں تین وزاتیں چاہیں۔