دنیا میں ایسی کئی ثقافتیں ہیں، جن میں کچھ ایسا دلچسپ ضرور ہوتا ہے جو کہ سب کی توجہ کا باعث بن جاتا ہے۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسلام کی ایک اہم پہچان مینار کے بارے میں بتائیں گے۔
مینار عام طور پر مساجد کے ساتھ یا مسجد کی عمارت پر لگائے جاتے ہیں۔ ایک خاص پہچان، اونچائی بنے اور چھوٹے سے گنبد کے ساتھ موجود ان میناروں کو اب مساجد کے ساتھ خاص طور پر بنایا جاتا ہے۔
مساجد میں مینار بنانے کی وجہ یہ ہے کہ اذان انہی مینار میں سے دی جاتی ہے، اگرچہ اب مائیک کا نظام آ چکا ہے، تاہم ماضی میں انہی میناروں پر سیڑھیوں کی مدد سے اونچائی پر چڑھ کر اذان دی جاتی تھی۔
مؤذن اسی مینار پر پہنچ کر چاروں طرف اذان دیتا ہے، چونکہ مینار کی بناوٹ کچھ اس طرح کی ہوتی ہے کہ گولائی معلوم ہو، اسی لیے آواز بھی چاروں طرف آجاتی ہے۔
جس طرح سمندر کے پاس لائٹ ہاؤس یا ٹاور بنائے جاتے ہیں، جس سے چاروں طرف نظر رکھی جاتی ہے، اسی طرح چاروں طرف توجہ دے کر اذان دی جاتی ہے۔
ٹی آر ٹی ورلڈ کی رپورٹ کے مطابق دنیا کا پہلا مینار خلافت امیہ کے دور میں مسجد امر ابن العاص میں بنایا گیا تھا، اگرچہ اب بھی مینار بنائے جاتے ہیں، تاہم اب اسپیکر اور مائیک نے اپنی جگہ بنا لی ہے۔
لیکن آج بھی یہ مینار اپنی اہمیت برقرار رکھے ہوئے ہیں۔










































