
آپ اپنے گھروں کے تاریک یا زیادہ نمی والے حصوں میں پھپھوندی کو دریافت کرسکتے ہیں۔
گھر پر پھپھوندی یا کائی سے صحت کو نقصان پہنچ سکتا ہے، الرجی ری ایکشن اور نظام تنفس کے امراض کا سامنا ہوسکتا ہے۔
برطانیہ میں گزشتہ دنوں ایک 2 سالہ بچہ گھر میں پھپھوندی کے طویل المعیاد اثرات کے باعث بیمار ہوکر انتقال کرگیا تھا۔
مگر پھپھوندی ہوتی کیا ہے اور یہ نقصان دہ کیوں ہے؟
پھپھوندی کتنی خطرناک ہوتی ہے؟
یہ بنیادی طور پر فنگس کی ایک قسم ہے جو گھر میں زیادہ نمی والی جگہوں پر پھیلتی ہے، اس کے باریک ذرات ہر جگہ دریافت کیے جاسکتے ہیں۔
گھروں میں سفید، سیاہ یا سبز رنگ کی پھپھوندی کو دیکھا جاسکتا ہے جس کے نتیجے میں ایک عجیب سی بو آنے لگتی ہے۔
فنگس کی یہ قسم متعدد طبی مسائل کا باعث بن سکتی ہے خاص طورپر ان افراد کے لیے جو اس کے ذرات سے الرجی کے شکار ہوجاتے ہیں۔
ان ذرات کے نتیجے میں چھینکوں، ناک بہنے اور جلد پر خارش جیسے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے جبکہ مدافعتی نظام پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں یا دمہ کے دورے کا سامنا ہوسکتا ہے۔
گھروں میں پھپھوندی کا مسئلہ اس وقت بدتر ہوجاتا ہے جب موسم سرما میں درجہ حرارت میں کمی آتی ہے۔
تو کیا اس سے آپ کی صحت متاثر ہوسکتی ہے؟
اس کا جواب ہاں ہے، اگر گھر میں نمی اور پھپھوندی موجود ہے تو نظام تنفس کے امراض، انفیکشن، الرجی یا دمہ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس پھپھوندی سے ذرات یا نامیاتی مرکبات فضا میں خارج ہوتے ہیں۔
یہ ذرات یا مرکبات سانس کے ذریعے جسم میں داخل ہوسکتے ہیں یا ان کو چھونے سے بھی الرجی ری ایکشن جیسے چھینکیں، ناک بہنے، آنکھیں سرخ ہونا اور جلدی خارش جیسی علامات کا سامنا ہوسکتا ہے۔
اسی طرح پھپھوندی سے دمہ کے دورے، کھانسی اور سانس لینے میں مشکلات جیسے مسائل کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق ہم یہ جانتے ہیں کہ پھپھوندی سے دمہ کے مریضوں کو دورے کا سامنا ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو افراد دمہ سے محفوظ ہوتے ہیں ان میں بھی الرجی ری ایکشن پیدا ہوسکتا ہے، اگر پھپھوندی پھیپھڑوں میں جمع ہونے لگے تو کچھ افراد کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔
بزرگ افراد، بچوں، نظام تنفس کے امراض، جلدی امراض کے شکار افراد اور کمزور مدافعتی نظام کے مالک افراد کے لیے یہ خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
گھروں میں پھپھوندی پھیلنے کی وجہ کیا ہوتی ہے؟
عام طور پر گھروں میں زیادہ نمی والی جگہوں جیسے ٹوائلٹ، کچن اور کھڑکیوں کے اردگرد پھپھوندی نظر آتی ہے۔
پرانی عمارات میں تو یہ مسئلہ عام ہوتا ہے جبکہ روزمرہ کے کاموں جیسے کپڑوں کو دھونے، فرش کو اکثر دھونے اور کھانا پکانے کے طریقوں سے بھی پھپھوندی پھیل سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق کچن میں اگر کھڑکی ہے تو اسے کھولنا عادت بنائیں یا پھر پنکھے کا استعمال کریں۔