
ڈلاس:آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی کی ہے۔
بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کو جیل بنا دیا ہے جہاں سترہ دن سے کرفیو جاری ہے۔کنٹرول لائن پر بھارتی فوج بچوں اور بوڑھوں کے ساتھ ساتھ سکولوں اور صحت کے مراکز کو نشانہ بنا رہی ہے جو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے اسکا کشمیر کے ساتھ کوئی تعلق ہی نہیں رہا وہ پہلے بھی قابض فوج تھی اب بھی اس کی حیثیت وہی ہے۔
اس وقت میں پوری ریاست جموں و کشمیر کا منتخب وزیراعظم ہوں۔امریکی کانگرس مسئلہ کشمیر حل کرانے کیلیے اپنا اہم کردار ادا کرے۔وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار رکن کانگرس مس ایڈی برنیکا اور ری پبلکن پارٹی کے تھنک ٹینک ورلڈ افئیرز کونسل کے صدر جم فولک سے الگ الگ ملاقات کے دوران کیا۔
اس موقع پر وزیر حکومت احمد رضا قادری بھی موجود تھے۔وزیراعظم نے رکن کانگرس کو بھارتی فوج کی نہتے کشمیریوں پر بھیانک تشدد کی ویڈیوز کلپس بھی دکھائے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج ایک طرف مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں کو بھیانک تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے جبکہ دوسری جانب کنٹرول لائن پر فائرنگ کر کے بوڑھوں اور بچوں تک کو نشانہ بناتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کے سفاکانہ حملوں اور بلااشتعال فائرنگ کی وجہ سے سکول بند کرنے پڑ گئے ہیں جن سے بچوں کو تعلیم میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیاء کا نامکمل ایجنڈا ہے جس کا فیصلہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہونا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے حق کے لئے آواز بلند کر رہے ہیں اور یہ حق انہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں میں دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر پر فوجی طاقت کے ذریعے قبضہ کر رکھا ہے اور اسکا قبضہ سراسر جابرانہ اور غاصبانہ ہے۔وزیراعظم نے رکن کانگرس کو بتایا کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ بھارت کو نہتے شہریوں کے خلاف اقدامات سے باز رکھا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے وزیراعظم مودی نے پہلے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا اور اب وہ اسی کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں دہرانا چاہتا ہے۔