راولپنڈی:حکومت نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کی جسے عدالت میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صحافی مطیع اللہ جان نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع عمران خان نے غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر کی ہے۔ یہ درخواست پشاور کے ایک معروف وکیل سید عزیز الدین کاکاخیل نے دائر کی ہے جو ایسی درخواستیں دائر کرنے کے لیے کافی مشہور ہیں۔ سید عزیز الدین کاکا خیل ممبر ہائیکورٹ ہیں اور پشاور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے بھی ممبر ہیں۔
مطیع اللہ جان نے بتایا کہ اس درخواست میں صدر پاکستان اور ان کے پرنسپل سیکرٹری، وزیراعظم عمران خان ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور سیکرٹری دفاع کو فریق بنایا گیا ہے۔
یہ درخواست سات صفحات پر مشتمل ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم آفس سے ایک نوٹی فکیشن جاری کیا گیا جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی نومبر 2019ء میں ختم ہونے والی مدت ملازمت میں تین سال تک کی توسیع کی گئی جو غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔ درخواستگزار کے مطابق یہ اقربا پروری کے زمرے میں آتا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت وزیراعظم عمران خان کے اس حکم کو کالعدم قرار دے کر اسے غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے ۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ 19 اگست 2019ء کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا جو نوٹی فکیشن جاری کیا گیا وہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔ مطیع اللہ جان نے اس درخواست اور درخواستگزار سے متعلق مزید کیا بتایا آپ بھی دیکھیں:









































