اسلام آباد: نجی ٹی وی چینل کے ممتاز تجزیہ کاروں نے مخصوص سیاست دانوں کے موجودہ حکومت میں شمولیت اور کردار پر سوال اُٹھا دیئے۔ایک نجی ٹی وی چینل کے تجزیہ کار سعید قاضی کا کہنا تھا کہ کچھ سیاست دان ایسے ہیں کہ جو بھی گورنمنٹ آئے، وہ اس میں آ کر بیٹھ جاتے ہیں۔ بہت سے غیر منتخب لوگ بھی حکومتی کابینہ کا حصہ بن گئے ہیں۔
تو پھر انہیں الیکشن کو دفع کر دینا چاہیے اور بس ہمیں بتا دینا چاہیے کہ آج سے آپ کے وزیر خزانہ ہیں۔ عمر ایوب صاحب نواز شریف کی حکومت کا حصہ رہے۔ ندیم بابر صاحب بھی انرجی ٹاسک فورس کے چیئرمین رہے ہیں۔ عجیب بات یہ ہے کہ یہ بجلی پیدا کرنے والے بھی ہیں اور اسے ریگولیٹ کرنے کی ذمہ داری بھی انہی کو دی گئی ہے۔
جبکہ خسرو بختیار صاحب بھی نواز لیگ کی حکومت کا حصہ رہے۔
ان کے بارے میں بھی نیب میں خبر آئی تھی کہ ان کے پاس مبینہ طور پر اربوں روپے کے اثاثے ہیں۔ جبکہ تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ اس پاکستان میں نظریئے کے تحت خدمت کے لیے سیاست نہیں ہوتی۔ کچھ لاتعداد خاندان ہیں جو کوئی بھی حکومت آئے، ضیاء الحق سے لے کر ، اس کا متضاد ہو پیپلز پارٹی، اس کا متضاد ہو نواز لیگ، وہ سارے ان پارٹیوں میں شامل ہوں گے۔
ان میں کچھ بزنس مین ہیں۔ مشیر اطلاعات فردوس عاشق کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ وہ محترمہ ہیں جو پیپلز پارٹی کا حصہ تھیں تو ایک بار آنسوؤں کے ساتھ روتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ جو پیپلز پارٹی چھوڑتا ہے، وہ تباہ و برباد ہو جاتا ہے۔ یہ میں اپنی طرف سے نہیں کہہ رہا، بلکہ ان کا شاٹ موجود ہے۔ ورنہ ان کی مرضی ہے یہ جس ٹی وی کو چاہیں اُوپر کر دیں، اور جس کو مرضی نیچے کر دیں۔ آج کل تو تالے کی چابی اسلام آباد پنڈی میں گھوم رہی ہے۔









































