آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 8 وکٹوں سے شکست کے بعد سابق بھارتی کرکٹرز دُہائی دینے لگ گئے۔
بھارت کے سابق کرکٹر سنیل گواسکر کا کہنا ہے کہ اب ہمیں دعا کرنی ہو گی کہ افغانستان کی ٹیم نیوزی لینڈ کو بری طرح ہرائے ۔
انہوں نے کہا کہ جیسا نیوزی لینڈ کی ٹیم کھیل رہی ہے ، افغانستان کا جیتنا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔
سنیل گواسکر کا کہنا تھا کہ فائنل الیون ہی درست نہیں ، اس لیے یہ سب کچھ دیکھنا پڑ رہا ہے ۔
اس کے علاوہ ہربھجن سنگھ کا کہنا تھا کہ ہم صرف ٹیم سلیکشن کی وجہ سے نہیں بلکہ اچھے اسٹروک نہ کھیلنے کی وجہ سے ہار ے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کو رواں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں مسلسل دوسری شکست کا سامنا کرنا پڑا اس سے قبل پاکستان نے بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی۔
بھارت مسلسل دو شکست کےبعد اگر مگر کا شکار
بھارت کو سب سے پہلے تو اپنے تینوں میچز جیتنا ہیں، پھر تینوں میچز ایسے جیتنا ہیں کہ اس کا نیٹ رن ریٹ بھی بہتر ہو۔
بھارتی ٹیم کے اگلے تین میچز اسکاٹ لینڈ، افغانستان اور نمیبیا کے خلاف ہیں۔ نیوزی لینڈ نے بھی ان ہی تینوں حریفوں کے خلاف کھیلنا ہے، اگر نیوزی لینڈ تینوں میچز جیت جاتا ہے تو بھارت کا کوئی چانس باقی نہیں رہے گا۔
اس لیے کوہلی الیون چاہے گی کہ کوئی ایک ٹیم نیوزی لینڈ کو اپ سیٹ شکست ضرور دے لیکن وہ ٹیم افغانستان نہ ہو کیونکہ اگر افغانستان ایک میچ اور جیت گیا تو اس کے پوائنٹس بھی 6 ہوجائیں گے اور پلس تین سے زائد رن ریٹ والی افغانستان کی ٹیم کو پکڑنا انڈین ٹیم کیلئے بڑا چیلنج ضرور ہوگا۔
اس لیے بھارت چاہے گا کہ اسکاٹ لینڈ یا نمیبیا میں سے کوئی ایک ٹیم نیوزی لینڈ کو ضرورت اپ سیٹ کرے۔
اگر نیوزی لینڈ کی ٹیم نمیبیا اور اسکاٹ لینڈ کو ہراتی ہے، افغانستان کی ٹیم نیوزی لینڈ کو ہراتی ہے اور بھارت تینوں میچز جیت جاتی ہے تو پھر یہ تینوں ٹیمیں چھ، چھ پوائنٹس کے ساتھ ہوں گی اور ایسے میں نیٹ رن ریٹ کا عمل دخل ہوگا اور اگر نیٹ رن ریٹ میں کوئی غیر معمولی تبدیلی نہ ہوپائی تو اس صورتحال میں نیوزی لینڈ اور انڈیا بھی باہر ہوسکتے ہیں۔