کورونا کی بگڑتی صورتحال کے پیش ںظر سندھ حکومت نے کراچی میں 8اگست تک اضافی پابندیاں لگانے کا فیصلہ کرلیا ۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کوروناٹاسک فورس کااجلاس ہوا ، جس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کورونا صورت حال پر میں اسٹیک ہولڈرز کواعتماد میں لینا چاہتا ہوں، اجلاس میں اراکین اپوزیشن،کاروباری شخصیات کومدعو کیاگیا ، میں چاہتا ہوں ہم سب اس وباکیخلاف ایک آواز ہوں۔

اجلاس میں کورونا صورتحال کے پیش ںظر کراچی میں 8 اگست تک اضافی پابندیاں لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے شام6بجےتک دکانیں بندکرانے ، شادی ہالز، سینما، سیاحتی مقامات، اسکول اور کالجزکی بندش کے فیصلے کو برقرار رکھا، فیصلہ کوروناٹاسک فورس کی سفارش پرکیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بندش کیلئے این سی اوسی کو سفارش کی جائے گی۔
سیکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا سندھ بھر میں کورونا کی تشخیصی شرح 13.7 فیصد ہوگئی ہے ، سندھ بھر میں کورونا سے کل 45مریض انتقال کر گئے جبکہ 1410مریض اسپتالوں میں اور 102وینٹی لیٹرز پر زیر علاج ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 1192مریض کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے، کراچی میں کورونا کی تشخیصی شرح 23 فیصد، حیدرآباد میں شرح 14.52 فیصد، سکھر میں 2.9 فیصد ہے۔
مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ ضلع شرقی میں 33 فیصد کورو تشخیصی شرح ہے، کورنگی 21 فیصد، وسطی 20 فیصد، غربی میں شرح19 فیصد ہے، گزشتہ 29 دنوں میں 469 مریضوں کی اموات ہوئی، انتقال کرنے والے مریضوں میں 323 وینٹی لیٹرز پر تھے جبکہ 96مریض جو انتقال کرگئے وہ وینٹی لیٹرزپر نہیں تھے اور 11فیصد مریضوں کا گھروں میں انتقال ہوا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ جنوب میں اب تک 55705 کیسز ہوچکے ہیں اور 51 ہزار 053 مریض صحتیاب جبکہ 753 انتقال کرگئے ہیں۔
ڈاکٹرز نے اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی صورتحال بھیانک ہوتی جارہی ہے، سرکاری اسپتالوں پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے، عید کے بعد کورونا بڑھنا تھا جو بڑھتا جارہاہے، کورونا کا بھارتی ویرینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کل علمائےکرام سے اجلاس کیا، جس میں علماکو بھی ہم نےکوروناوائرس کی صورتحال سےآگاہ کیا








































