اسلام آباد:: کشمیر میں جہاد کے اعلان کیلئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی تھی جسے اب مسترد کر دیا گیا ہے۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے مقبوضہ کشمیر سے بھارت کا قبضہ چھڑانے کے لیے جہاد کا اعلان کرنے کی درخواست نا قابلِ سماعت قرار دے کر مسترد کر دی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کشمیر میں جہاد کا اعلان کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔وکیل شریف شبیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال بہت گھمبیر ہے۔عدالت حکومت کو جموں کشمیر میں جہاد شروع کرنے اور آزاد کشمیر میں جہادی کیپمس قائم کرنے کا حکم دے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت کے دائرہ کار میں نہیں اور درخواست ناقابل سماعت ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی۔خیال رہے شریف شبیر نامی شہری نے کشمیر میں جہاد کے حکم کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ درخواستگزار شریف شبیر نے میاں گوہر ایڈووکیٹ کی وساطت سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔ درخواست میں وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ۔ درخواستگزار نے مؤقف اختیار کیا گیا کہعدالت حکومت کو جموں و کشمیر میں جہاد شروع کرنے کا حکم دے۔
درخواستگزار نے استدعا کی کہ آزاد کشمیر میں جہادی کیمپس قائم کرنے کی ہدایت کی جائے۔ واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں تاحال کرفیو نافذ ہے جو چوتھے ہفتے میں داخل ہو گیا ہے ۔ وادی میں اس دوران صرف نقل وحمل پر ہی پابندی عائد نہیں بلکہ موبائل، نیٹ اور ٹیلی فون سروسز بھی معطل ہیں جس کے باعث وادی کا پوری دنیا سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے صدارتی فرمان جاری کرتے ہوئے بھارتی آئین میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 اور 35 اے کوختم کردیا تھا جس کے نتیجے میں مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں بلکہ وفاقی علاقہ کہلائے گی جس کی قانون ساز اسمبلی ہوگی۔









































