
اسلام آباد : سینئیر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف تو گذشتہ دو سالوں سے میٹنگز کر رہے ہیں۔ اگر نواز شریف صاحب شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بات مان لیتے تو شاید آج وہ کوٹ لکھپت جیل میں نہ ہوتے۔ یہ میرا تجزیہ ہے میری خبر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں سے ٹکراؤ اور کرپشن ، دونوں کا بوجھ ایک ساتھ نہیں اُٹھایا جا سکتا۔
شہباز شریف اور حمزہ شہباز یہی کہہ رہے تھے کہ اداروں سے نہ ٹکراؤ لیکن مریم نواز اور پرویز رشید اینڈ کمپنی نے اداروں سے ٹکراؤ کیا اور ان کو یہاں تک پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خود نواز شریف اور مریم نواز خود ڈیل کرنا چاہ رہے ہیں۔
نواز شریف نے کہا ہے کہ میرے بھائی کے ساتھ ڈیل نہ کریں اور مریم نواز نے کہا ہے کہ میرے چچا کے ساتھ ڈیل نہیں کریں۔
مریم نواز نے اہم پیغام بھجوایا ہے کہ اگر ڈیل کرنی ہے تو میرے چچا سے نہیں مجھ سے کرو ، آپ جو چاہتے ہیں وہ میں کر سکتی ہوں کوئی اور نہیں کر سکتا کیونکہ نواز شریف کے بعد پارٹی کی لیڈر میں ہوں۔ نواز شریف نےبھی یہی پیغام بھجوایا ہے کہ اگر ڈیل کرنی ہے تو میرے ساتھ کرو یا میری صاحبزادی کے ساتھ کرو میرے بھائی کے ساتھ نہ کرو۔ بات تو یہاں تک چلی گئی ہے۔
عارف حمید بھٹی کے ان انکشافات کے بعد شریف خاندان کے اختلافات کُھل کر سامنے آ گئے ہیں۔ خیال رہے کہ اس سے قبل سینئیر صحافی صابر شاکر بھی اس بات کا انکشاف کر چکے ہیں کہ مریم نواز اور نواز شریف ڈیل اور پلی بارگین کے لیے آمادہ ہو گئے ہیں اب صرف پلی بارگین کی رقم کا تعین کیا جا رہا ہے۔جبکہ اس سلسلےمیں حسین نواز کے پاکستان آنے کے امکانات بھی موجود ہیں۔