کراچی: پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کے دوسرے ایڈیشن کا آغاز
پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم نمائش میں دنیا کے تقریباً تمام خطوں سے 178 نمائش کنندگان حصہ لے رہے ہیں
کراچی کے ایکسپو سینٹر میں پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس (پی آئی ایم ای سی) کے دوسرے ایڈیشن کا آغاز ہوگیا، جو 6 نومبر تک جاری رہے گا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال نے پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کے دوسرے ایڈیشن کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی، اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے میری ٹائم کے شعبے میں بہت ترقی کی ہے، پورٹ قاسم سمیت تمام بندرگاہوں کو جدید بنارہے ہیں، سمندری حیاتیات کے تحفظ کے لیے مزید کام کرنا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ترقی کا سفر نہ روکا جاتا تو ہم دنیا کی ساتویں بڑی معیشت ہوتے، پاکستان کا محل وقوع اسے دنیا میں منفرد بناتا ہے، پاکستان وسطی ایشیا، جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے درمیان تجارتی حب بن سکتا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان مختلف شعبوں میں سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مقام ہے، جہاں توانائی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع ہیں۔
وفاقی وزیر نے زور دیا کہ میری ٹائم کی ترقی سے فائدہ اٹھانے والوں میں ہماری ساحلی پٹی کے مکینوں اور ماہی گیروں کی بستیوں کو شامل ہونا چاہیے، جن کے لیے تعلیم اور صحت سمیت دیگر سہولتیں دستیاب ہوں۔
انہوں نے کہا کہ 70 فیصد زمین پر پانی موجود ہے، بلیو اکانومی یاد رہے کہ کراچی کے ایکسپو سینٹر میں جاری اس نمائش میں دنیا کے تقریباً تمام خطوں سے 178 نمائش کنندگان حصہ لے رہے ہیں، جن میں 28 بین الاقوامی ادارے اور 150 مقامی ادارے شامل ہیں۔
یورپ، ایشیا، شمالی و جنوبی امریکا اور مشرق بعید سے تعلق رکھنے والے 133 بین الاقوامی وفود بھی اس نمائش میں شرکت کر رہے ہیں، جن میں برطانیہ، اٹلی، ایران، تُرکیہ، سعودی عرب، آسٹریلیا، مصر اور چین سمیت 44 ممالک کے نمائندے شامل ہیں۔
مقامی نمائش کنندگان کے ساتھ ساتھ سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں کے پویلین بھی نمائش میں موجود ہیں، جن کا مقصد ملکی بحری شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔
پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس 2025 میں میری ٹائم کے مختلف شعبوں کی نمائش کے ساتھ ساتھ بزنس ٹو بزنس(بی ٹو بی) اور بزنس ٹو گورنمنٹ (بی ٹو جی) ملاقاتیں، اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط شامل ہوں گے۔
ان اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں کا مقصد غیر ملکی مندوبین، سرکاری حکام اور بحری صنعت سے وابستہ اسٹیک ہولڈرز کے مابین تعاون کو فروغ دینا اور بندرگاہوں، شپنگ، ماہی گیری، اور ساحلی ترقی جیسے اہم شعبوں میں شراکت داری کو مضبوط بنانا ہے







































