
ملتان ریلوے کی نجکاری ملک سے غداری کے مترادف ہے ، پاکستان ریلوے منی پاکستان ہے ، وحدت کی علامت اور چاروں صوبوں کی زنجیر ہے ، ریلوے لاکھوں خاندانوں کو روزگار دے رہا ہے ، ریلوے کی بحالی پاکستان کی معیشت کی بحالی ہے آج ریلوے کے 52 ارب روپے کے خسارے کی ذمہ دار افسر شاہی ہے ، ریلوے کو چلانے کیلئے ریلوے کی بحالی اور منافع بخش ادارہ بنانے کیلئے حکومت ریلوے میں انویسٹمنٹ کرے ، ریلوے ٹریک 24 گھنٹوں میں سے 23 گھنٹے خالی رہتا ہے اس ٹریک کو مصروف رکھنے کیلئے حکومت ملکی و غیر ملکی سطح پر انویسٹرز کو دعوت دے جس طرح موٹرویز اور ایکسپریس ویز کیلئے سالانہ اربوں روپے رکھے جاتے ہیں اسی طرح ریلوے کی بحالی کیلئے بھی سالانہ بجٹ مختص کیا جائے ، ان خیالات کا اظہار ریلوے پریم یونین پاکستان کے مرکزی صدر شیخ محمد انور نے ملتان ریلوے اسٹیشن پر ایم او ڈی ، 450 ٹی ایل اے ملازمین ( TLA ) کو تنخواہوں کی ادائیگی ، ریگولر کرنے اور ملازمین کو ٹی اے ڈی اے بحال کرنے کے حوالے سے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا 1993 میں مزدوروں کی آواز بند کرنے کیلئے اور مزدوروں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کیلئے ایم او ڈی لگائی گئی تھی مگر ریلوے پریم یونین کی جدوجہد سے عدلیہ کے ذریعے ہمیں فتح حاصل ہوئی اور آج بھی یہ کیس ہائیکورٹ میں موجود ہے ، آج ریلوے کی ویرانی کی بڑی وجہ ملازمین کے ساتھ ناانصافی ہے ریلوے ٹریک بوڑھے ہو چکے ہیں ، 2019 سے ریلوے ملازمین کو ٹی اے ڈی اے نہیں دیا گیا جب ریلوے کے مزدوروں کو کچھ نہیں ملا تو پھر چئیرمن سے لیکر افسروں تک سب کے TADA بند کئے جائیں انہوں نے مزید کہا کہ ٹی ایل اے ملازمین ریلوے کی جان ہیں یہ سکلڈ ورکرز ہیں جب سکلڈ ورکرز کو تنخواہیں اور ٹی اے ڈی اے نہیں دیا جائے گا تو پھر ریلوے کیسے چلے گی ، 1700 سو کلومیٹر ریلوے ٹریک 2019 سے بند تھا الحمداللہ آج ریلوے کے مزدوروں کی دن رات کی محنت ڈی جی خان سیکشن بجال ہوا
انشاء اللہ تعالیٰ بہت جلد بہاول نگر ریلوے ٹریک کی بحالی پر کام شروع ہو جاے گاانہوں نے کہا کہ آج ریلوے کا آمدن 95 ارب روپے ہے مگر مزدوروں کو پھر بھی 2019 سے بند ٹی اے کی ادائیگی نہ ہو سکی وزیراعظم پاکستان شہباز شریف صاحب ملازمین کے واجبات ادا کرنے کیلئے 15 ارب روپے کا بیل آؤٹ پیکج جاری کریں تاکہ ریلوے کے ریٹائرڈ ملازمین کو واجبات کی ادائیگی کی جا سکے –