گردے ہمارے جسم میں گمنام ہیرو ہوتے ہیں، جو کچرے اور اضافی مواد کو خارج کرنے کے علاوہ جسم میں نمک، پوٹاشیم اور ایسڈ لیول کو کنٹرول کرتے ہیں۔ اس طرح بلڈ پریشر معمول پر رہتا ہے، جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار بڑھتی اور خون کے سرخ خلیات بھی متوازن سطح پر رہتے ہیں۔ تاہم گردوں کے امراض کافی تکلیف دہ اور جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔
گردوں کو ہونے والے نقصان کی علامات کافی واضح ہوتی ہیں تاہم لوگ جب تک ان پر توجہ دیتے ہیں اس وقت تک بہت زیادہ نقصان ہوچکا ہوتا ہے۔کئی بار گردے لگ بھگ ختم ہونے والے ہوتے ہیں تو بھی علامات سامنے نہیں آتیں۔ اس سے بچنے کے لیے بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنا سب سے بہترین حفاظتی تدبیر ہے۔گردوں کے امراض کی خاموش علامات کو جان لینا زندگی بچانے کا باعث بن سکتا ہے، جن کے سامنے آتے ہی ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔









































