
اسلام آباد سوشل میڈیا پر حال ہی میں نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ایک رشتہ آنٹی نے گول روٹی نہ بنانے کو لڑکیوں کی طلاق کی بڑی وجہ قرار دے دیا۔ مسز خان نامی اس خاتون نے طلاق سے بچوں پر ہونے والے ذہنی اثرات پر بات کرنے کی بجائے طلاق کی ممکنہ وجوہات سے متعلق بات کرنا شروع کر دی اور لڑکیوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
مسز خان کا کہنا تھا کہ عورت کو شروع سے ہی یہ سکھایا جاتا تھا کہ اپنی زبان کو کنٹرول میں رکھو اور اسے زیادہ نہ چلاؤ ۔ اگر عورت اپنی زبان کو کنٹرول میں رکھے گی تو اس طرح کے ایشوز زیادہ نہیں بڑھیں گی۔ یہ ایشوز بڑھتے ہی تب ہیں جب عورت زبان زیادہ کھولتی ہے اور شوہر اور ساس پر غالب آنے کی کوشش کرتی ہے۔
ہمیں بتایا جاتا تھا کہ شوہر آیا ہے اُس کے جوتے اور اُس کے کپڑے سلیقے سے رکھے جائیں ،توا چڑھا ہوا ہو اور سالن بنا ہوا ہو کہ آپ اُس کو گرم گرم روٹی بنا کر دیں ۔
آج کل کی لڑکیاں کہتی ہیں کہ ہم روٹی نہیں بنائیں گی تو کوئی ان سے پوچھے کہ شادی کیوں کی تھی ؟ اگر آپ اپنے شوہر اور اپنے بچوں کا خیال رکھنے کے قابل نہیں ہیں تو پھر شادی بھی مت کریں۔ آپ کو سب کچھ برداشت کرنا پڑے گا۔ ایک مکمل عورت بننے تک آپ کو شادی نہیں کرنی چاہئیے۔ شادی ایک ذمہ داری ہے۔ لڑکیاں کیا اپنے گھروں میں کھانا نہیں بناتیں ؟ انہوں نے کہا کہ آج کل کی عورتیں شوہر کے سامنے بہت منہ چلاتی ہیں پھر چاہے وہ غریب گھر کی ہو ، اونچے گھر کی ہو یا پھر مڈل کلاس فیملی سے تعلق رکھتی ہو۔