
قومی اسمبلی اجلاس : وفاقی بجٹ کی منظوری کا عمل جاری رہا، مختلف شعبوں کیلئے مطالبات زر کی منظوری دی گئی
قومی اسمبلی اجلاس میں وفاقی بجٹ برائے 26-2025 کی منظوری کا عمل جاری رہا، مختلف شعبوں کے لیے مطالبات زر کی منظوری دی گئی۔
قومی اسمبلی کا اجلاس سردار ایاز صادق کے زیرصدار شرو ع ہوا جس میں کثرت رائے سے مطالبات زر کی منظوری کا عمل جاری رہا، اپوزیشن کے مطالبے پر گنتی کرائی گئی، اجلاس میں حکومت کے 116 جبکہ اپوزیشن کے 32 اراکین موجود تھے۔
پارلیمان کے ایوان زیریں نے شعبہ موسمیاتی تبدیلی کے لیے ایک ارب 6 کروڑ 84 لاکھ 32 ہزار کے مطالبات زر کی منظوری دےدی، جبکہ شعبہ مواصلات کے لیے 34 ارب 75 کروڑ 47 لاکھ 72 ہزار روپے کے مطالبات زر منظور کرلیے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں پاکستان پوسٹ آفس کے لیے 24 ارب 44 کروڑ 85 لاکھ 81 ہزار اور دفاعی پیداوار کے لیے 1 ارب 9 کروڑ 30 لاکھ 54 ہزار کے مطالبات زر منظور کر لیےگئے۔
اقتصادی امور کے لیے 94 کروڑ 35 لاکھ 31 ہزار اور اقتصادی امور کے متفرق اخراجات کے لیے 19 ارب 72 کروڑ 10 لاکھ روپے کے مطالبات زر منظور کر لیے گئے۔
وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے لیے 37 ارب 24 کروڑ 47 لاکھ 89 ہزار روپے اور ایچ ای سی کے لیے 66 ارب 40 کروڑ 71 لاکھ 20 ہزار روپے کے مطالبات زر منظور کر لیے گئے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں قومی رحمت العالمین و خاتم النبینﷺ اتھارٹی کے مالی اخراجات پورے کرنے کے لیے 11 کروڑ 9 لاکھ 97 ہزار روپے کے مطالبات زر منظور کر لیے گئے۔
اسی طرح نیو ٹیک کے مالی اخراجات پورے کرنے کے لیے 1 ارب 14 کروڑ 70 لاکھ 13 ہزار روپے کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔
قومی اسمبلی نے قومی ورثہ و ثقافت کے مالی سال کے اخراجات پورے کرنے کے لیے 2 ارب 49 کروڑ 56 لاکھ 25 ہزار روپے کے مطالبات زر کی منظوری دی۔
امور خارجہ کے مالی سال کے اخراجات پورے کرنے کے لیے 4 ارب 50 کروڑ 40 لاکھ 72 ہزار روپے کے مطالبات زر منظور کر لیے گئے جبکہ فارن مشنز کے اخراجات پورے کرنے کے لیے 58 ارب 3 کرڑ 6 لاکھ 99 ہزار روپے کے مطالبات زر کی منظوری دی گئی۔
ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے لیے 7 ارب 11 کروڑ 21 لاکھ 90 ہزار روپے کے مطالبات زر منظور کر لیے گئے جبکہ صنعت و پیداوار کے لیے 30 ارب 47 کروڑ 61 لاکھ 26 ہزار روپے کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔
اطلاعات و نشریات کے مالی اخراجات پورے کرنے کے کیے 5 ارب 75 کروڑ 73 لاکھ 78 ہزار روپے اور اطلاعات و نشریات کے متفرق اخراجات کے لیے 14 ارب 71 کروڑ 56 لاکھ 49 ہزار روپے کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔
قومی اسمبلی نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لیے 19 ارب 43 کروڑ 25 لاکھ 24 ہزار روپے کے مطالبات زور منظور کیے۔
کابینہ سیکرٹریٹ کے 151 ارب 63 کروڑ 23 لاکھ 30 ہزار کے 29 مطالبات زر منظور کیے گئے جبکہ اپوزیشن کی 112 کٹوتی کی تحاریک کثرت رائے سے مسترد کردی گئیں۔
کامرس ڈویژن کے 26 ارب 99 کروڑ 85 لاکھ 74 ہزار کے 2 مطالبات زر منظور کیے گئے، کامرس ڈویژن بجٹ پراپوزیشن کی 69 کٹوتی کی تحاریک کثرت رائے سے مسترد کردی گئیں۔
دفاع ڈویژن مطالبات زر پر اپوزیشن نے کٹوتی کی 22 تحاریک پیش کر دیں، وزیر خزانہ نے اپوزیشن کی تمام کٹوتی کی تحاریک مسترد کر دیں۔
قومی اسمبلی نے وزارت دفاع کے26کھرب 8ارب 72کروڑ 95لاکھ کے 5مطالبات زر منظور کرلیے، جبکہ دفاع کے بجٹ پر اپوزیشن کی 22 کٹوتی کی تحاریک کثرت رائے سے مسترد
بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس کل دن 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا