ریلوے ملازمین کی نمائندہ تنظیم پریم یونین نے عوام دشمن وفاقی بجٹ کو یکسرمستردکردیا،
آئندہ لائحہ عمل کے تعین کیلئے18جون کو مرکزی مجلس عاملہ کااجلاس لاہور میں طلب کرلیا۔شیخ محمدانور
لاہور( ) ریلوے ملازمین کی نمائندہ تنظیم پریم یونین نے عوام دشمن وفاقی بجٹ کو یکسرمستردکرتے ہوئے آئندہ لائحہ عمل کے تعین کیلئے18جون کو مرکزی مجلس عاملہ کااجلاس لاہور میں طلب کرلیا۔مرکزی صدر شیخ محمد انور،چیئرمین ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری خیرمحمدتونیو، سینئر نائب صدر عبد القیوم اعوان،چیف آرگنائزرخالدمحمودچوہدری نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ حکومت نے وفاقی بجٹ میں ریلوے اور اس کے ملازمین کو یکسر نظر انداز کردیاہے،پاکستان کے سب سے بڑے رفاعی وفلاحی ادارے کیلئے صرف22ارب جبکہ بینظیرانکم سپورٹ کیلئے716ارب،این ایچ اے کیلئے 227 ارب،سبسڈیزکیلئے1186ارب مختص کئے ہیں،اس سے ریلوے کیلئے حکومتی ترجیحات کا اندازہ کیا جا سکتا ہے،تنخواہوں میں صرف 10فیصداور پنشن میں 7فیصداضافہ ملازمین اور پنشنرز کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے۔انہوں نے کہاکہ سپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ، وفاقی وزرا اور ارکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں 300 فیصد سے 600 فیصداور ہوشربا مراعات آئی ایم ایف کی اجازت کے بغیربڑھا کر ملازمین کی تنخواہوں اور اور پنشنرز کی پنشن میں معمولی اضافہ افسوسناک ہے۔ حکومت اور عوام ریلوے سے کوئی زیادہ توقع نہ رکھیں۔موجودہ پارلیمانی نظام سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے مفادات کاتحفظ کرتاہے جبکہ غریب عوام اور ملازمین کا خون نچوڑاجارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ریلوے کے ملازمین کوہرقسم کی وابستگی اور تعصبات سے بالاتر ہوکرپریم یونین کے پرچم تلے متحدہو کر اپنے حقوق کی جنگ لڑنے کیلئے تیاررہنا ہوگا۔








































