
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نئے چیئرمین سنیٹ کے عہدے پر اپوزیشن کے مشترکہ نامزد امیدوار حاصل بزنجو آسانی سے کامیاب ہوجائیں گے۔بلاول ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت اپوزیشن پارٹیز کے سینیٹرز سے بیک ڈور چینل سے رابطے اور انہیں بھاری رقوم اور فوائد کی پیش کش کررہی ہے۔تاہم حکومت کو ابھی تک کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوسکی کیوں کہ اپوزیشن کے اراکین ان کی حمایت کے لیے کسی قسم کی لچک کا مظاہرہ نہیں کررہے۔انہوں نے ازراہ تفنن کہا کہ میں سینیٹرز سے کہتا ہوں کہ ’ان سے پیسے لے لیں لیکن ووٹ صرف ہمیں دیں‘، ان کا مزید کہنا تھا کہ میں آپ کو یہ بھی بتادوں کہ ہم حکومتی اراکین سے رابطے میں ہیں جن کے بارے میں ہمیں یقین ہے کہ وہ اپوزیشن کے امیدوار کو ووٹ دیں گے،۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مجھے بڑی واضح طور پر نظر آرہا ہے کہ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار حاصل بزنجو آسانی سے کامیاب ہو کر چیئرمین سینیٹ بن جائیں، مجھے اس حوالے سے کوئی شبہ نہیں‘۔پی پی پی چیئرمین نے وزیراعظم کے حالیہ دورہ امریکا کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے عالمی سپر پاور سے حکومت کے وعدوں کو ’کم نظری‘ قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ’چاہے وہ نیٹو ہو یا امریکا ہمیں یقین ہے کہ ہمیں کسی سے بہت زیادہ وعدے نہیں کرنے چاہیے‘۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کو اس طرح ظاہر نہیں کرنا چاہیے جیسے کہ وہ افغانستان میں تمام مسائل حل کرسکتا ہے، میں صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ ہمیں صرف اس چیز کی پیشکش کرنی چاہیے جو ہم کرسکتے ہیں تا کہ ناکامی کی صورت میں ہمیں قصوروار نہ ٹھہرایا جائے۔گھوٹکی کے ضمنی انتخاب میں پی پی پی کی کامیابی کو بلاول بھٹو نے ’سیلیکٹڈ پارٹی‘ کے ’انتخابی زوال‘ سے تعبیر کیا۔چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ ’اگر آپ کٹھ پتلی کے ساتھ کھڑے رہے ہیں تو جب بھی آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہوں گے آپ ہار جائیں گے، میں گھوٹکی کے غریب عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو جمہوریت کے لیے کھڑے ہوئے‘‘۔قبل ازیں پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) کے عہدیداران سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ گھوٹکی میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کی شکست ’وڈیرانہ ذہنیت اور غیر جمہوری روایات‘ کی عکاس ہے۔