
سندھ کے محکمہ اطلاعات میں تقریباً 5 ارب 75 کروڑ روپے کے کرپشن ریفرنس میں گرفتار پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما شرجیل انعام میمن کی درخواست ضمانت منظور کرلی گئی۔سندھ ہائی کوٹ میں سابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔سماعت کے دوران قومی احتساب بیورو (نیب) کے پراسیکیوٹر نے عدال کو بتایا کہ شرجیل انعام میمن پر اپنے اختیارات کے نا جائز استعمال کا الزام ہے جو محکمہ اطلاعات سندھ میں تقریباً پونے 6 ارب روپے کی کرپشن کا باعث بنے۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ ہمیں شرجیل میمن نہیں بلکہ سندھ حکومت کے خلاف شکایت موصول ہوئی تھی۔نیب کے تفتیشی افسر نے کیس کے بارے میں عدالت کو آگاہ کیا کہ ایڈورٹائزنگ ایجنسی نے چیلن کو کم رقم دی جبکہ حکومت سے زیادہ وقم وصول کی تھی۔اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ یہ ایک ایڈورٹائزنگ ایجنسی اور چیلنز کے درمیان کا معاملہ اس میں نیب کیسے ثابت کرے گا کہ شرجیل انعام میمن نے اس میں کِک بیکس لیے ہیں۔تاہم تفتیشی افسر نے بتایا کہ یہ ثابت نہیں ہوتا ہے کہ شرجیل میمن نے کِک بیکس وصول کئے ہیں، تاہم ان کا اختیارات کا ناجائز استعمال ثابت ہوتا ہے۔عدالت نے شرجیل انعام میمن کی درخواست ضمانت 50 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ نے گزشتہ 2 مرتبہ شرجیل انعام میمن کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی۔خیال رہے کہ محکمہ اطلاعات سندھ میں کرپشن سے متعلق دائر نیب کا ریفرنس احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے جس میں 17 ملزمان نامزد ہیں۔خیال رہے کہ ریفرنس میں سابق سیکریٹری انفارمیشن ذوالفقار شلوانی سمیت 13 ملزمان جیل میں ہیں۔