
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان ملک کے وزیراعظم ہیں اور مجھے وزیراعظم بننے کی خواہش نہیں۔ رپورٹ کے مطابق ملتان میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور اتحادی جماعتیں وزیر اعظم عمران خان پر مکمل اعتماد کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’میں وزارت عظمیٰ کا امیدوار نہیں ہوں اور نہ ہی ایسی خواہش ہے‘۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن کا احتجاج انتشار کا باعث بنے گا، جس سے ملک اور جمہوریت کو نقصان پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ ’گذشتہ حکومتوں کی وجہ سے ملک میں مہنگائی منتقل ہوئی، اگر اپوزیشن سمجھتی ہے کہ احتجاج سے مسئلہ حل ہوگا تو ضرور احتجاج کرے‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’اگر احتجاج ہوگا تو بیرونی سرمایہ کیسے آئے گا، احتجاج تو خود اپوزیشن کی حمایت کے لیے مناسب نہیں ہے‘۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے الزام لگایا کہ عالمی طاقتیں وزیرستان میں صورتحال کو خراب کررہی ہیں، اپوزیشن جماعتوں کو دیکھنا چاہیے کہ کون خطے میں عدم استحکام کا خواہاں ہے۔انہوں نے دفاعی بجٹ میں کٹوتی سے متعلق سوال پر جواب دیا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی جانب سے کوئی شرائط عائد نہیں کی گئی تھیں۔شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ ’دفاعی بجٹ قوم کی ضرورت ہے، پاک فوج نے ملکی اقتصادی صورتحال کے پیش نظر اپنے بجٹ میں رضاکارانہ طور پر کمی کی‘۔شاہ محمود قریشی نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو ملک واپس آکر مقدمات کا سامنا کرنے کا مشورہ دیا۔انہوں نے کہا کہ ’پاکستان تمام ممالک سے دوستانہ اور پرامن تعلق چاہتا ہے‘۔وزیر خارجہ نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ ملک میں مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’بھارت کے مقابلے میں پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل تحفظ حاصل ہے اور وہ ملک میں جہاں چاہیں آزادی سے رہ سکتے ہیں اور اپنی عبادات کرسکتے ہیں۔