
ہلک ہوگن کی موت کیا طبی غفلت کا نتیجہ تھی؟ تحقیقات نے نیا رُخ اختیار کرلیا
ریسلنگ کی دنیا کے لیجنڈ اور عالمی شہرت یافتہ اسٹار ہلک ہوگن کی اچانک موت کے حوالے سے تحقیقات نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔
ویب سائٹ مکس ویل ڈاٹ کام کے مطابق 71 سالہ ہلک ہوگن 24 جولائی کو امریکی ریاست فلوریڈا میں دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئے تھے، تاہم اب خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ ان کی موت کا سبب طبی غفلت ہوسکتا ہے۔
یہ انکشافات اس وقت سامنے آئے جب ہلک کی 37 سالہ بیٹی بروک ہوگن نے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے والد کی موت کے سرکاری بیان میں پائے جانے والے تضادات کو اجاگر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں پولیس افسران اور نرسوں سمیت مختلف ماہرین کی جانب سے کالز موصول ہوئیں جنہوں نے انہیں باڈی کیم فوٹیج اور ایمرجنسی کال کی آڈیو دیکھنے اور سننے پر زور دیا، بروک کے مطابق یہ شواہد اس کیس کی کہانی کو بدل سکتے ہیں۔
پولیس کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ہلک ہوگن کی موت کے دن ان کے گھر پر موجود ایک آکیوپیشنل تھراپسٹ نے حکام کو بتایا کہ حالیہ سرجری کے دوران ریسلر کی Phrenic Nerve کو ’ شدید نقصان’ پہنچا تھا۔
یہ نس گردن میں ہوتی ہے اور ڈایافرام کے افعال کے لیے نہایت اہم ہے، جو سانس کے عمل کو کنٹرول کرتا ہے۔ عام دل کے دورے کی علامات کے برعکس، ہوگن کو سینے میں درد نہیں ہوا بلکہ وہ اچانک سانس لینا چھوڑ گئے، جس سے سرجری کی پیچیدگیوں کا شبہہ مزید مضبوط ہوگیا۔
ہوگن کی بیوہ، اسکائی ڈیلی، نے اس اطلاع کی تصدیق تو کی مگر پہلے سے کی گئی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے نتائج بتانے سے انکار کر دیا۔ شفافیت کی اس کمی نے بروک ہوگن کے شکوک کو مزید بڑھا دیا ہے، جو ایک آزادانہ تحقیقات پر زور دے رہی ہیں۔
کلیئر واٹر پولیس، جو اس وقت خاندان سے رابطے میں ہے، نے کہا کہ اس کیس کے لیے طبی ریکارڈ اور متعدد گواہوں کے بیانات کا تجزیہ ضروری ہے، جس کے باعث تحقیقات کا عمل طویل ہو سکتا ہے۔
ایک اور متنازعہ نکتہ وہ تشخیص ہے جو ہلک ہوگن کی موت کے بعد سامنے آئی، یعنی کرونک لیمفوسائٹک لیوکیمیا (CLL)، جس کا ذکر ان کے طبی ریکارڈز میں کیا گیا۔
بروک ہوگن نے اس کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ وہ اپنے والد کے پچھلی سرجریز کے دوران کیے جانے والے خون کے ٹیسٹ قریب سے دیکھتی رہی ہیں، لیکن انہیں کبھی بھی اس بیماری کے بارے میں آگاہ نہیں کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خاندان میں کینسر کی کوئی تاریخ موجود نہیں اور سوال اٹھایا کہ اتنی سنگین بیماری کو ڈاکٹرز اور ماہرین کیسے نظر انداز کر سکتے ہیں۔
لیوکیمیا کا یہ انکشاف، جو صرف موت کے بعد عوام کے سامنے آیا، شکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے۔ ریڈیو شو Bubba The Love Sponge میں ایک انٹرویو کے دوران بروک نے کہا کہ ہلک ہوگن کے خون کے ٹیسٹ ایک 25 سالہ نوجوان کے برابر تھے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ وہ اپنی صحت کا بہت سختی سے خیال رکھتے تھے۔
لیوکیمیا کے پچھلے ریکارڈز کی غیر موجودگی اس بات کو مزید تقویت دیتی ہے کہ شاید کچھ نظر انداز کیا گیا یا غلط تشریح کی گئی۔