
چینی صدر شی جن پنگ نے مئی میں روس کے ’یوم فتح‘ میں شرکت کی دعوت قبول کر لی
شی جن پنگ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کی یاد میں چین آنے کی دعوت بھی دی تھی
چین کے صدر شی جن پنگ نے دوسری جنگ عظیم میں نازی جرمنی کے خلاف سوویت یونین کی فتح کی یادگاری تقریبات میں شرکت کے لیے روس کی دعوت قبول کر لی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق چین میں روس کے سفیر ایگور مورگلوف نے روسی سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ چین کے صدر شی جن پنگ نے عظیم محب وطن جنگ میں فتح کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر 9 مئی کو ماسکو میں ہونے والی تقریبات میں شرکت کی دعوت قبول کرلی ہے۔
کریملن نے دسمبر میں کہا تھا کہ اس نے بہت سے ممالک کو جنگ کے خاتمے کی 80 ویں سالگرہ میں شرکت کی دعوت دی ہے، جسے روسی ’عظیم محب وطن جنگ‘ کہتے ہیں۔
دوسری جنگ عظیم میں سوویت یونین نے 27 ملین افراد کو کھو دیا تھا، جن میں یوکرین میں بسنے والے لاکھوں افراد بھی شامل تھے، لیکن آخر کار نازی افواج کو برلن واپس دھکیل دیا گیا، جہاں ایڈولف ہٹلر نے خودکشی کرلی اور 1945 میں رائخاسٹاگ پر سرخ سوویت فتح کا بینر لہرایا گیا۔
نازی جرمنی کا غیر مشروط ہتھیار ڈالنا 8 مئی 1945 کو رات 11 بج کر 1 منٹ پر نافذ العمل ہوا، جسے فرانس، برطانیہ اور امریکا نے ’یورپ میں فتح کا دن‘ کے طور پر منایا۔
ماسکو میں یہ پہلے سے ہی 9 مئی تھا، جو سوویت یونین کا ’یوم فتح‘ بن گیا، جسے روسی 1941-45 کی عظیم حب الوطنی کی جنگ کہتے ہیں۔
یوم فتح روس کی سب سے اہم سیکولر تعطیل بن گیا ہے۔
چین میں روس کے سفیر ایگور مورگلوف نے کہا کہ اس کے بدلے میں شی جن پنگ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کی یاد میں چین آنے کی دعوت بھی دی تھی