پشاور کی انسداد کرپشن عدالت نے ضلع شانگلہ میں الپوری روڈ کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما امیر مقام کے بیٹے اور دیگر 4 ملزمان کی ضمانت منظور کرلی۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے امیر مقام کے بیٹے اشتیاق احمد اور دیگر کو ضلع شانگلہ میں الپوری روڈ کی تعمیرات میں وسیع پیمانے پر کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔گرفتار کیے جانے والے دیگر افراد کی شناخت سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر محمد اشفاق، ریزیڈنٹ انجینئر ایسوسی ایٹڈ کلنسلٹنگ انجینئرز (اے سی ای) محمد ایاز، ریزیڈنٹ انجینئر اے سی ای محمد ارشد اور محمد ارشد اینڈ کمپنی کے اٹارنی ہولڈر محمد علی کے ناموں سے ہے۔ جج سید کمال حسین شاہ نے فی کس پانچ لاکھ روپے مچلکے کی عوض ملزمان کی ضمانت منظور کی۔ملزمان کو 13 موئی کو حراست میں لیا گیا اور عدالت نے 17 مئی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔ امیر مقام کے بیٹے اشتیقاق احمد کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تمام متعلقہ دستاویزات ایف آئی اے میں جمع کرائے جا چکے ہیں اور منصوبے میں کوئی کرپشن نہیں کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ منصوبے میں مبینہ کرپشن سے متعلق ایف آئی اے خود لاعلم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’منصوبہ ابھی مکمل نہیں ہوا اور حکومت کی جانب سے تاحال کوئی ادائیگی نہیں ہوئی‘۔ انہوں نے منصوبہ میں کرپشن کے الزام کو مسترد کیا۔ وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ’سیاسی بنیادوں پر امیر مقام کے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا‘۔بد عنوانی سے متعلق درج ایف آئی آر کے مطابق وزارت مواصلات نے نومبر 2018 میں ایجنسی سے رابطہ کیا تھا اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے سے متعلق کیس کے اندراج کی درخواست کی تھی۔ ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق ملزمان سے 62 کروڑ 60 لاکھ روپے کی ریکوری کی بھی تجویز زیر غور ہے۔ یاد رہے کہ سڑک کی تعمیر کا منصوبہ امیر مقام کی کمپنی کو 85 کروڑ روپے میں ایک سال کے عرصے میں مکمل کرنا تھا لیکن منصوبہ 10 سال بعد بھی نا مکمل ہے جبکہ اس کا تخمینہ 2 سو 80 کروڑ روپے تجاوز کر چکا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ: بلدیاتی الیکشن اور سی ڈی اے کو تحلیل کرنے سے متعلق سنگل بینچ کا فیصلہ معطل
اسلام آباد ہائیکورٹ: بلدیاتی الیکشن اور سی ڈی اے کو تحلیل کرنے سے متعلق سنگل بینچ کا فیصلہ معطل اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے بلدیاتی الیکشن اور سی…








































