
ٹیرف معاہدہ پاکستانی برآمدکنندگان کیلئے امریکی منڈی میں دائرہ کار بڑھانے کا موقع
امریکا کے ساتھ محصولات میں 10 فیصد کمی کے معاہدے سے پاکستانی برآمدات کے لیے نئے مواقع پیدا ہو گئے ہیں۔
پاکستانی برآمد کنندگان امریکی منڈی میں نمایاں مسابقتی برتری حاصل کرنے کے قریب ہیں، کیونکہ حکومت نے باہمی محصولات کو 29 فیصد سے کم کرکے 19 فیصد تک لانے کا کامیاب معاہدہ کر لیا ہے، جو خطے کی کم ترین شرح ہے۔
منگل کو وزارتِ تجارت کی جانب سے جاری ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ کم شدہ محصول پاکستانی برآمد کنندگان کے لیے امریکی منڈی میں اپنا دائرہ کار بڑھانے کے نئے مواقع پیدا کرے گا، یہ پیشرفت امریکی باہمی محصولات سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں زیرِ بحث آئی، جس کی صدارت وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان نے کی۔
اجلاس میں وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے تجارت رانا احسان افضل، سیکریٹری تجارت جواد پال، وزارتِ تجارت و صنعت کے سینئر حکام اور 30 سے زائد اہم شعبوں کے نمایاں برآمد کنندگان و ایس ایم ایز نے شرکت کی، جن میں ملبوسات، ٹیکسٹائل، چاول، نمک، سرجیکل آلات، کھیلوں کا سامان، الیکٹرانکس، خوراک و زراعت اور چمڑے کی صنعت شامل ہیں۔
وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال نے کہا کہ نظرثانی شدہ محصولات کا ڈھانچہ برآمدات بڑھانے کا ایک بروقت موقع فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے اس کامیابی میں حکومت کی معاشی ٹیم اور نجی شعبے کی مربوط کاوشوں کو سراہا۔
معاونِ خصوصی ہارون اختر نے خطے میں پاکستان کی تقابلی برتری پر روشنی ڈالی اور بدلتے ہوئے عالمی حالات میں کاروباری امکانات کو اجاگر کرنے کے لیے صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کی حمایت کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔
صنعتی نمائندوں نے پیداواری لاگت کو بہتر بنانے اور اہم خام مال تک رسائی کے لیے مستقل اور صنعت دوست پالیسیوں کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ ایک پیشبین پالیسی ماحول اپنائے جو طویل مدتی منصوبہ بندی اور ترقی کو آسان بنائے۔
وفاقی وزیر جام کمال نے برآمدات پر مبنی ترقی پر حکومت کی توجہ کو دہرایا اور قلیل و طویل مدتی حکمتِ عملی کے اقدامات پر زور دیا۔
انہوں نے برآمد کنندگان کو یقین دلایا کہ ان کی سفارشات مرتب کر کے وزیرِ اعظم کو پیش کی جائیں گی۔
اس دوران یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ امریکی منڈی میں پاکستان کی برآمدات کے دائرہ کار کو بڑھانے کے لیے فعال اقدامات کیے جائیں، تاکہ موجودہ محصولات میں کمی کو وسیع تر سماجی و معاشی ترقی کے لیے ایک پائیدار قومی برتری میں بدلا جا سکے۔
علاوہ ازیں وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے تجارت رانا احسان افضل نے انٹرلوپ ہولڈنگز کے ذیلی ادارے آک ٹینز ڈیجیٹل پرائیویٹ لمیٹڈ کے نمائندوں سے ملاقات کی تاکہ پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں پائیداری اور ویسٹ مینجمنٹ پر بات چیت کی جا سکے