ویڈیو لنک پر تصدیق نہیں ہوسکتی کہ مقتول کے ورثا نے راضی نامہ مرضی سے کیا، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے آصف علی بنام ریاست کیس کی سماعت کے دوران اہم ریمارکس دیے ہیں، جسٹس حسن اظہر رضوی نے قرار دیا ہے کہ ویڈیو لنک سے تصدیق نہیں ہوسکتی کہ مقتول کے ورثا نے راضی نامہ دباؤ میں آکر کیا یا مرضی سے؟۔
جسٹس حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے قتل کیس کی سماعت کی۔
جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ لواحقین جب تک سیشن کورٹ میں ذاتی حیثیت میں پیش ہوکر راضی نامے کی تصدیق نہ کریں، راضی نامہ نہیں ہوتا۔
بینچ کے سربراہ جسٹس حسن اظہر رضوی نے قرار دیا کہ ویڈیولنک سےتصدیق نہیں ہوسکتی کہ مقتول کے ورثا نے راضی نامہ دباؤ میں آکر کیا یا مرضی سے۔
جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ اگر ویڈیو لنک کے ذریعے راضی نامے کی تصدیق کا سلسلہ چل نکلا تو پورے نظام پر سمجھوتہ ہو جائے گا۔
بعد ازاں عدالت نے آصف علی بنام ریاست کیس کی سماعت ایک ماہ تک ملتوی کر دی








































