
نیتن یاہو کا حماس کے مسلح ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ کی شہادت کا دعویٰ
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے حماس کے مسلح ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ کو نشانہ بنایا، اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتز نے کہا کہ ابو عبیدہ ہلاک شہید ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے حماس کے مسلح ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ کو نشانہ بنایا ہے جبکہ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتز نے کہا کہ ابو عبیدہ شہید ہوگئے ہیں۔
ابو عبیدہ، جنہیں حذیفہ الخالوت کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، فلسطینیوں اور اسرائیلیوں دونوں کے لیے ایک مشہور شخصیت تھے۔ وہ حماس کی اعلیٰ عسکری قیادت کے قریب سمجھے جاتے تھے اور تقریباً دو دہائیوں سے گروپ کے پیغامات پہنچانے کی ذمہ داری نبھا رہے تھے، جو اکثر وہ اپنے چہرے کو سرخ کفایہ (رومال) سے ڈھانپ کر ویڈیو بیانات کے ذریعے دیتے تھے۔
امریکا نے اپریل 2024 میں انہیں پابندیوں کا نشانہ بنایا تھا، یہ الزام لگاتے ہوئے کہ وہ القسام بریگیڈز کے ’ سائبر انفلوئنس ڈپارٹمنٹ’ کی قیادت کر رہے ہیں۔
اپنے آخری بیان میں، جو انہوں نے جمعہ کو دیا، ابو عبیدہ نے خبردار کیا تھا کہ غزہ شہر پر منصوبہ بندی کے تحت اسرائیلی حملہ یرغمالیوں کی جان کو خطرے میں ڈال دے گا۔
دوسری جانب ، قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے غزہ پر حملے مزید تیز کردیے ہیں، اور صبح سے اب تک صہیونی فوج کے حملوں میں مزید 63 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
طبی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ شہدا میں 15 افراد امداد کی تلاش میں تھے کہ اسرائیل کے حملوں کا نشانہ بن گئے۔
ہفتہ کے روز ریڈ کراس کی سربراہ میرجانا اسپلجارک نے کہا تھا کہ غزہ شہر سے انخلا ایک بڑے پیمانے پر آبادی کی نقل مکانی کا باعث بنے گا، جسے محصور علاقے کا کوئی دوسرا حصہ برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، کیونکہ وہاں خوراک، پناہ اور طبی سہولیات کی شدید کمی ہے۔
اس وقت غزہ پٹی کی 20 لاکھ سے زائد آبادی میں سے تقریباً نصف لوگ غزہ شہر میں موجود ہیں۔ اندازہ ہے کہ کئی ہزار افراد پہلے ہی شہر چھوڑ کر علاقے کے وسطی اور جنوبی حصوں کی طرف جا چکے ہیں