
سعودی عرب: سعودی عرب میں مناسک حج کا آغاز ہوگیا اور دنیا بھر سے آئے لاکھوں عازمین حج منیٰ کے لیے روانہ ہوگئے جہاں خیموں کا شہر آباد کر دیا گیا۔سعودی میڈیا کے مطابق رواں سال دنیا بھر سے لگ بھگ 25 لاکھ سے زائد عازمین سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔رواں برس سب سے زیادہ ڈھائی لاکھ عازمین حج انڈونیشیا سے ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر 2 لاکھ پاکستانی عازمین ہیں۔سعودی وزارت حج کے عہدیدار حاتم بن حسان قاضی نے کہا کہ ’18 لاکھ سے زائد ویزے آن لائن جاری کیے گئے جو بڑی کامیابی ہے۔’وقوف عرفہ حج کا رکن اعظم ہے، عازمین 9 ذی الحج بروز ہفتہ عرفات پہنچ کر نمازِ ظہر اور عصر ساتھ ادا کریں گے اور مغرب تک میدان عرفات میں وقوف کریں گے۔عازمین سورج غروب ہوتے ہی مزدلفہ کے لیے روانہ ہوجائیں گے جہاں وہ نماز مغرب اور عشا ساتھ ادا کریں گے اور کھلے آسمان تلے صبح تک قیام کریں گے۔10 ذی الحج کو عازمین مزدلفہ سے کنکریاں لے کر رمی کے لیے جمرات جائیں گے، شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد عازمین قربانی کریں گے اور سر منڈوا کر احرام کھول دیں گے۔رواں سال تاریخ میں پہلی بار فرزندان اسلام مسلسل تین روز تک خطبے سنیں گے، پہلا خطبہ جمعہ کا خطبہ ہوگا، دوسرا خطبہ ہفتے کو مسجد نمرہ میں حج کا اور تیسرا خطبہ اتوار کو عیدالاضحٰی کا سنا جائے گا۔
علاقائی کشیدگی
رواں سال کا حج خلیج میں آئل ٹینکرز پر متعدد حملوں، ڈرونز گرائے جانے اور بحری جہاز روکے جانے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کے ماحول میں ہو رہا ہے۔ریاض کی جانب سے تجارتی بحری جہازں پر حملوں کا الزام اس کے روایتی حریف تہران پر عائد کیا جاتا ہے، جسے ایران مسترد کرتا ہے۔دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات منقطع ہونے کے باوجود تقریباً ساڑھے 88 ہزار ایرانی عازمین کی حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب پہنچنے کی امید ہے۔