محکمہ ایکسائز تاخیر اور بیک لاگ کے باعث نئی نمبر پلیٹس وقت پر فراہم کرنے میں ناکام
50 ہزار سے زائد پلیٹس اب بھی سینٹر پر موجود ہیں، جس سے جگہ کی کمی کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔
جیسے جیسے گاڑیوں کے مالکان کے لیے نئی نمبر پلیٹس حاصل کرنے کی آخری تاریخ قریب آ رہی ہے، وہ شہری جو کئی ماہ پہلے درخواست دے چکے تھے، اپنی ریٹرو ریفلیکٹو نمبر پلیٹس حاصل کرنے کے لیے سِوک سینٹر کا رخ کر رہے ہیں, لیکن کم از کم 4 ماہ کی تاخیر کے باعث مایوس واپس لوٹ رہے ہیں۔
کئی افراد نے مہینوں پہلے اپنی پرانی نمبر پلیٹس کو نئی اجرک تھیم والی پلیٹس سے تبدیل کرنے کے لیے درخواست دی تھی، تاہم ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے دفاتر سے انہیں یہ کہہ کر واپس بھیج دیا گیا کہ ان کی پلیٹس تاحال موصول نہیں ہوئیں۔
سِوک سینٹر اور ایگزیکٹو سینٹر (کلفٹن) کے دورے کے دوران دیکھا کہ بڑی تعداد میں جنوری کے بعد درخواست دینے والے لوگ یا تو اپنی نئی نمبر پلیٹس حاصل کرنے کے لیے آئے تھے، یا پھر گاڑی کی ملکیت کی منتقلی کا عمل مکمل کرنے کے لیے آنے والے شہری موجود تھے۔
افسران اور شہریوں کے مطابق رش کی بنیادی وجہ وہ آخری تاریخ ہے جو ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے مقرر کی ہے، جو 31 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے۔
تاہم، اگر اس تاریخ میں توسیع نہ کی گئی تو محکمے کے مطابق، خریدار اور فروخت کنندہ دونوں کو بائیومیٹرک تصدیق کے لیے ذاتی طور پر سینٹر آنا پڑے گا تاکہ ملکیت کی منتقلی کا عمل مکمل کیا جا سکے۔
ایک ایکسائز افسر نے بتایا کہ جن گاڑی مالکان نے جون تک پلیٹس کی تبدیلی کے لیے درخواست دی تھی، ان کی نمبر پلیٹس یا تو متعلقہ سینٹرز پر پہنچ چکی ہیں یا وہ خود آ کر حاصل کر چکے ہیں، تاہم، ان کا کہنا تھا کہ 50 ہزار سے زائد پلیٹس اب بھی سِوک سینٹر میں پڑی ہیں جو لوگوں نے نہیں اٹھائیں۔
ایک شہری نے بتایا کہ میں نے جنوری میں نمبر پلیٹ کے لیے درخواست دی تھی، لیکن اب لینے آیا ہوں۔
اس نے بتایا کہ اسے پہلے ہی ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پیغام موصول ہو چکا تھا، لیکن اس نے نمبر پلیٹ تب حاصل کرنے کا فیصلہ کیا، جب اسے پتا چلا کہ ٹریفک پولیس اکتوبر کے آخری ہفتے سے ان گاڑیوں کے خلاف چالان شروع کرے گی جن پر نئی نمبر پلیٹس نصب نہیں ہوں گی۔
تاہم نمبر پلیٹ لینے کے لیے آنے والے ایک اور شہری نے کہا کہ اسے محکمے کی طرف سے کوئی پیغام موصول نہیں ہوا، انہوں نے کہا کہ مجھے ایک ٹریفک پولیس اہلکار نے معمول کی چیکنگ کے دوران بتایا کہ میری نمبر پلیٹ سینٹر پر پہنچ چکی ہے۔
ایک اور گاڑی کے مالک نے کہا کہ میں نے 2 ماہ پہلے ملکیت کی منتقلی اور اجرک تھیم والی نمبر پلیٹ کے لیے درخواست دی تھی، فائل تو موصول ہو گئی ہے، مگر نمبر پلیٹ اب تک نہیں آئی۔
یومیہ 10 ہزار درخواستیں
محکمے کے ایک سینئر افسر نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ جن لوگوں نے جون تک نمبر پلیٹس کی تبدیلی کے لیے درخواست دی تھی، ان کی پلیٹس سینٹرز کو پہنچا دی گئی ہیں یا وہ خود وصول کر چکے ہیں۔
انہوں نے کسی خاص مدت کا تعین کیے بغیر دعویٰ کیا کہ باقی بیک لاگ جلد ہی ختم کر دیا جائے گا، انہوں نے یہ بھی کہا کہ نئی رجسٹرڈ گاڑیوں کے لیے اجرک تھیم والی نمبر پلیٹس جاری کرنے میں کوئی تاخیر نہیں ہے۔
افسر کے مطابق ابتدا میں روزانہ تقریباً 300 سے 400 درخواستیں یا رسیدیں موصول ہو رہی تھیں، لیکن اب ان کی تعداد بڑھ کر 10 ہزار یومیہ ہو گئی ہے۔
انہوں نے شکایت کی کہ 50 ہزار سے زائد پلیٹس اب بھی سینٹر پر موجود ہیں، جس سے جگہ کی کمی کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ روزانہ 650 سے زائد نئی اجرک تھیم والی نمبر پلیٹس سینٹر کو فراہم کی جا رہی ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر کسی درخواست گزار کی متبادل پلیٹ ابھی تک نہیں پہنچی تو وہ کیا کرے، تو انہوں نے جواب دیا کہ انہیں سینٹر آنا ہوگا۔ اگر ان کی نمبر پلیٹ تاحال جاری نہیں ہوئی، تو ان کی رسید پر ‘Number Plate Not Issued’ کی مہر لگا دی جائے گی







































