
لکی مروت میں خفیہ اطلاع پر آپریشن کے دوران دہشت گرد کمانڈر مارا گیا
خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں بدھ کو بم دھماکوں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو نشانہ بنانے میں مبینہ طور پر ملوث ایک دہشت گرد کمانڈر کو خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن کے دوران ہلاک کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گرد کی شناخت کفایت اللہ کے نام سے ہوئی ہے، جو پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔
لکی مروت پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پولیس کو نواڑ خیل میں ایک مشتبہ ٹھکانے کی اطلاع ملی، جس پر کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے آپریشن کیا گیا۔
آپریشن کے دوران دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس کانسٹیبل زخمی بھی ہوا، بیان میں مزید کہا گیا کہ ہلاک دہشت گرد سے اسلحہ اور ایک کلاشنکوف برآمد ہوئی۔
پولیس کے مطابق ’فائرنگ کا تبادلہ طویل وقت تک جاری رہا، جس کے دوران پولیس نے بہادری سے جوابی کارروائی کی‘، مزید بتایا گیا کہ نواڑ خیل میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) بنوں ریجن سجاد خان نے آپریشن میں حصہ لینے والے پولیس اہلکاروں کی بہادری کو سراہا،انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ہمارے افسر ہر وقت وطن کے لیے لڑنے کو تیار ہیں، ان کا عزم دہشت گردوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے فولادی ہے‘۔
واضح رہے کہ اگست میں لکی مروت میں دہشت گردوں نے حملوں کی ایک لہر میں 3 فوجی جوانوں اور ایک خاتون کو شہید جبکہ 2 فوجیوں سمیت 3 افراد کو زخمی کر دیا تھا۔
لکی مروت گزشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی اور تشدد کا گڑھ رہا ہے، اور حالیہ مہینوں میں مقامی امن کمیٹیوں کی کوششوں کے باوجود دہشت گرد حملوں میں اضافہ ہوا ہے