
پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عمران خان نے مہنگائی سے توجہ ہٹانے کے لیے رانا ثنا اللہ کے خلاف مذموم کارروائی کی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ رانا ثنااللہ نے پنجاب میں بطور وزیر قانون 10 سال کام کیا اور اس عرصے میں منشیات کے خلاف کارروائیاں کیں، انہوں نے بے شمار منشیات کے اڈوں کے خلاف آپریشن کروائے۔ان کا کہنا تھا کہ رانا ثنااللہ کو منشیات فروش قرار دینے کے لیے جھوٹا الزام عائد کیا اور آج عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا۔ن لیگ کے صدر نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کی گاڑی میں 15 کلو منشیات کی موجودگی کی مخبری کس نے کی، وہ مخبر خود عمران خان ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ اس سے آپ اندازہ کرلیں کہ پی ٹی آئی اور عمران خان کس قدر بوکھلائے ہوئے ہیں، 11 مہینوں میں انہوں نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ جس پر اپوزیشن آواز اٹھائی کہ غریب دشمن ،کسان، مریض، طالب علم،مزدور، بیوہ، علاج معالجہ دشمن بجٹ پیش کیا اور آج ملک بھر میں ہڑتالیں ہورہی ہیں اور یہ کیا ہمارے اکسانے پر ہوئی ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ لوگوں کے لیے ایک وقت کی روٹی حاصل کرنا دوبھر ہوگیا ہے، ان پر زندگی تنگ ہوگئی ہے، عمران خان نے اس سب سے توجہ ہٹانے کے لیے رانا ثنا اللہ کے خلاف مذموم کارروائی کی ہے اور اس سے وہ اداروں کو بھی بدنام کرنا چاہتے ہیں۔ رہنما ن لیگ نے کہا کہ آج پوری قوم اس مہنگائی اور بدحالی کا شکار ہے، پریشان ہے ہم پاکستان کے عوام کے ساتھ، غریب اور کسان کے ساتھ کھڑے ہیں، جنہیں نواز شریف کے دور میں بے پناہ سہولتیں ملیں۔ انہوں نے کہا کہ آج مسلم لیگ (ن) کے خلاف وار اس لیے کیے جارہے ہیں کہ ہم کسان کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم انہیں کسی ٖصورت اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ یہ ہتھکنڈے پہلے بھی آزمائے ہیں، عمران خان آج ان ہتھکنڈوں سے مہنگائی اور غربت ختم کردیں تو ہم سب جیل جانے کے لیے تیار ہیں۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہماری آواز دباسکتے ہیں، ہمارے حوصلے پست ہوسکتے ہیں تو یہ بہت بڑی غلط فہمی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 3 مرتبہ وزیراعظم، پاکستان میں سی پیک کے موجد، ایٹمی توانائی کو منطقی انجام تک پہنچانے والے نواز شریف کو آج جیل میں دوائیاں، پرہیزی کھانے اور ڈاکٹر فراہم کرنے سے انکار کیا جارہا ہے، عمران خان نے ذاتی طور پر نواز شریف کے معالج کو روکنے کی ہدایت کی۔ آمریت کے بدترین دور میں بھی سیاستدانوں پر منشیات کے مقدمات نہیں بنائے گئے، شاہد خاقان عباسی سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کے خلاف بدترین ریاستی دہشت گردی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کل سوا 3 بجے رانا ثنااللہ نے موٹروے کا ٹول پلازہ پار کیا، راوی کے پل کے بعد اے این ایف کے کچھ اہلکاروں نے انہیں روکا کچھ تلخی ہوئی اور 2 اہلکار ان کی گاڑی میں بیٹھ گئے اور انہیں ایئرپورٹ کے قریب تھانے میں لے آئے۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران کوئی برآمدگی نہیں ہوئی، کوئی بات چیت نہیں ہوئی،کچھ بتایا نہیں گیا اور رات کو دیر سے بتایا گیا کہ آپ سے ہم نے برآمدگی کی ہے جس سے متعلق انوکھی داستان پرچے میں درج ہے کہ گاڑی میں 21 کلو تھی اور باہر آکر 15 کلو ہوگئی۔ شاہد خاقان نے کہا کہ رانا ثنااللہ کی سیاسی جدوجہد لاہور کے قلعے سے لے کر آج اے این ایف کے تھانے تک ہے اور ان کا بدترین مخالف بھی ان پر منشیات کا الزام قبول نہیں کرے گے۔ انہوں نے یہ عقل بھی قبول نہیں کرتی کہ منشیات کی اسمگلنگ فیصل آباد سے لاہور ہوتی ہے۔ مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے کہا کہ حکومت اس نہج پر پہنچ گئی ہے کہ عوام پر بوجھ ڈالا ہے، معیشت کو تباہ کیا اور غریب آدمی کی زندگی مشکل بنادی اس سے توجہ ہٹانے کے لیے ہتھکنڈے آزمائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہ اس سے پہلے کامیاب ہوئے نہ اس کے بعد کامیاب ہوں گے لیکن آمریت کے بدترین دور میں بھی سیاست دانوں پر منشیات کے مقدمات نہیں بنائے گئے اور یہ بدنصیبی ہے کہ حکومت اس حد تک ناکام ہوگئی ہے کہ اپوزیشن کے خلاف ان ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔