سیلاب: ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ کے ایک ہزار سے زائد قیدی پنجاب کی دیگر جیلوں میں منتقل
فیکٹری ورکرز بھی گھروں میں محصور ہو کر کھانے پینے کی ضروریات پوری کرنے سے قاصر ہیں۔
ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ کے ایک ہزار 7 قیدیوں کو سیلابی صورتحال کے باعث پنجاب کی مختلف جیلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
چیف منسٹر ٹاسک فورس برائے جیل خانہ جات کے چیئرمین رانا منان خان نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ کے 565 قیدی گوجرانوالہ ضلع جیل، 274 نارووال ضلع جیل اور 168 حافظ آباد ضلع جیل منتقل کیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گوجرانوالہ، نارووال اور حافظ آباد جیلوں میں منتقل ہونے والے قیدیوں میں مرد اور خواتین دونوں شامل ہیں، قیدیوں کو موجودہ سیلابی صورتحال سے بچانے کے لیے منتقل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب سیالکوٹ کی فیکٹریوں میں کام کرنے والے قریبی علاقوں کے مزدور اپنے گھروں میں محصور ہو کر کھانے پینے کی ضروریات کے لیے ترس رہے ہیں۔
سیالکوٹ میں شدید بارشوں اور اچانک آنے والے سیلاب نے سڑکوں کو بری طرح نقصان پہنچایا ہے، جب کہ صنعتوں کی بندش نے صورتحال کو مزید سنگین کر دیا ہے، پسرو، چونڈہ، باڈیانہ، چپراڑ، بجوات اور علاقے کے سیکڑوں دیہات کے ہزاروں مزدور روزگار کمانے سے محروم ہوگئے ہیں۔
پسرور-سیالکوٹ روڈ پر اسلام سینٹر کے قریب پل گرنے سے ٹریفک معطل ہوگئی، جب کہ بھاگوال روڈ، کشنوالی اسٹاپ، ہیڈ مرالہ روڈ، شیرپور، بجوات اور چپراڑ سیکٹر سمیت دیگر علاقوں کو ملانے والی سڑکیں بھی سیلاب میں بہہ گئی ہیں، عوامی اور نجی ٹرانسپورٹ معطل ہونے سے مزدور 6 دن سے گھروں میں محصور ہیں۔
مزدور محمد عاشق اور محمد افضل نے بتایا کہ وہ اپنی ملازمتوں تک نہیں پہنچ سکتے، کھانے پینے کی اشیا خریدنا مشکل ہوگیا ہے، بارشوں اور سیلاب نے ان کا روزگار چھین لیا ہے۔
کشنوالی گاؤں کے رہائشی محمد عمران نے کہا کہ ان کی والدہ شدید بیمار ہیں اور مقامی ڈاکٹر نے انہیں علامہ اقبال میموریل ٹیچنگ ہسپتال سیالکوٹ لے جانے کا مشورہ دیا ہے، مگر خراب سڑکوں کی وجہ سے وہ انہیں اسپتال منتقل نہیں کر سکے، غربت کے باعث وہ پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج کا خرچ برداشت نہیں کرسکتے۔
بارشوں اور سیلاب کے باعث درجنوں دیہات کا رابطہ منقطع ہوچکا ہے اور گھروں اور مویشیوں کے باڑوں میں پانی جمع ہے، ان دیہات کے مکین حکومتی امداد کے منتظر ہیں، متاثرین نے وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔








































