
سندھ میں نئے ٹریفک جرمانے اور ڈی میرٹ پوائنٹس سسٹم متعارف کرا دیا گیا
سندھ حکومت نے صوبے بھر میں روڈ سیفٹی کو بہتر بنانے کے لیے موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 میں ترمیم کرتے ہوئے ٹریفک جرمانوں کے ایک نئے نظام نظام متعارف کروایا ہے جس میں جرمانے اور ’ڈی میرٹ پوائنٹس‘ سسٹم شامل ہے۔
سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے بیان میں کہا کہ اوور اسپیڈنگ، بغیر لائسنس ڈرائیونگ، سگنل توڑنا، غلط سمت میں گاڑی چلانا، اوور لوڈنگ اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ جیسے جرائم پر اب زیادہ جرمانے اور ڈی میرٹ پوائنٹس عائد کیے جائیں گے۔
نظرِ ثانی شدہ سزاؤں کے مطابق اوور اسپیڈنگ کی صورت میں موٹر سائیکل کے لیے 5 ہزار روپے، کار کے لیے 15 ہزار روپے اور ہیوی گاڑیوں کے لیے 20 ہزار روپے جرمانہ ہوگا جب کہ ساتھ ہی 8 ڈی میرٹ پوائنٹس بھی ملیں گے۔
علاوہ ازیں، بغیر لائسنس ڈرائیونگ پر 50 ہزار روپے تک جرمانہ اور 6 ڈی میرٹ پوائنٹس دیے جائیں گے جب کہ خطرناک یا لاپرواہی سے ڈرائیونگ پر 25 ہزار روپے جرمانہ اور 8 ڈی میرٹ پوائنٹس ہوں گے۔
نئے نظام میں ون وہیلنگ، بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے، ٹنٹڈ شیشے استعمال کرنے، غلط لین میں گاڑی چلانے اور گاڑی کی چھت پر مسافر بٹھانے پر بھی جرمانے شامل ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ یہ اقدامات ریونیو اکٹھا کرنے کے لیے نہیں بلکہ انسانی جانیں بچانے اور سڑکوں کو محفوظ بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کے ڈرائیونگ لائسنس معطل یا منسوخ کیے جا سکتے ہیں کیونکہ سگنل توڑنا اور اوور اسپیڈنگ جیسے جرائم عوامی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت ٹریفک پولیس کی استعداد بڑھانے اور ایک ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم متعارف کرانے کے ذریعے ٹریفک نفاذ کو جدید بنانے پر بھی کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بار بار قانون توڑنے والوں کا ریکارڈ رکھنے والا ’ڈی میرٹ پوائنٹس‘ سسٹم کئی دوسرے ممالک میں بھی رائج ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ عوام میں آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی تاکہ ٹریفک قوانین کی پاسداری کو فروغ دیا جا سکے۔
شرجیل میمن نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ان نئے ضوابط کی حمایت کریں تاکہ حادثات میں کمی، ٹریفک کے بہاؤ میں بہتری اور سڑکوں پر سلامتی میں اضافہ ممکن ہو سکے