
سلمان آغا اور شاہین آفریدی نے سہ فریقی سیریز کی آمدنی سیلاب متاثرین کے نام کردی
قومی ٹی20 ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا اور فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی نے سہ فریقی سیریز سے حاصل ہونے والی آمدنی حالیہ سیلاب متاثرین کو عطیہ کرنے کا اعلان کردیا۔
پاکستان نے گزشتہ روز سہ ملکی سیریز کے فائنل میں افغانستان کو 75 رنز سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی۔
گرین شرٹس نے فائنل میں افغانستان کو 142 رنز کا ہدف دیا تو دوسری اننگز میں پاکستان نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کیا، محمد نواز کی 5 وکٹوں کی بدولت پاکستان نے 75 رنز سے آسان فتح حاصل کی۔ شاہین شاہ آفریدی نے دو اوورز کرائے، جن میں صرف سات رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔
محمد نواز کو فائنل میں متاثر کن کارکردگی دکھانے پر نہ صرف میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا بلکہ وہ مین آف دی سیریز کا ایوارڈ بھی لے اڑے۔
سیریز جیتنے کے بعد قومی ٹی 20 ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اعلان کیا کہ وہ اس ٹورنامنٹ سے حاصل ہونے والی اپنی آمدنی سیلاب متاثرین کو عطیہ کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی بھی ان کے ساتھ اس نیک کام میں شریک ہیں۔
خیال رہے کہ 30 اگست کو پشاور کے عمران خان کرکٹ اسٹیڈیم میں بھی سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے ایک اور اہم قدم اٹھایا گیا۔
جہاں پشاور زلمی نے ایک چیریٹی نمائشی میچ میں انضمام الحق کی قیادت میں سابق کرکٹرز پر مشتمل ڈریم ٹیم کے خلاف مقابلہ کیا۔
اس میچ میں شاہد آفریدی، یونس خان، شعیب اختر اور وقار یونس جیسے لیجنڈری کھلاڑی شامل تھے جب کہ اسٹیڈیم تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا، جو ان عظیم کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھنے کے لیے اور سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے موجود تھے۔
جون سے پاکستان میں تباہ کن سیلاب کا سلسلہ جاری ہے، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق ملک بھر میں سیلاب کے باعث حادثات میں ہونے والی اموات کی تعداد 910 ہو چکی ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق سب سے زیادہ اموات خیبر پختونخوا میں ہوئی ہیں، جہاں 504 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جب کہ ضلع بونیر سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں لینڈ سلائیڈز اور سیلاب کے باعث 256 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں 23 بچے بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب، پنجاب میں بھی ’تاریخ کے بدترین سیلاب’ کا سامنا ہے، جہاں 41 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔
پنجاب سے سیلابی پانی اب سندھ کی طرف بڑھ رہا ہے، جہاں اس ہفتے شدید بارشوں کی پیش گوئی کے بعد الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ اب تک ایک لاکھ 28 ہزار سے زائد افراد کو نشیبی علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، کیونکہ بڑے پیمانے پر سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے