سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کے بیٹے نے ’جلد کام نہ کرنے پر‘ ملازم کو گولی مار دی
سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا نے جلد کام نہ کرنے پر اپنے ہی ملازم کو گولی مار کر شدید زخمی کردیا۔
موسیٰ مانیکا نے فائرنگ کے بعد جدید اسلحے سے لیس ہو کر زخمی ملازم علی بہادر کو اٹھانے سے بھی منع کر دیا تھا، پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس نے فائرنگ سے ملازم کو زخمی کرنے پر موسیٰ مانیکا کیخلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے، واقعے کا مقدمہ زخمی ملازم کے والد کی مدعیت میں تھانہ صدر پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 324 (اقدامِ قتل) کے تحت درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق، مدعی نے مؤقف اپنایا کہ وہ اور اُس کا بیٹا موسیٰ مانیکا کے گھر پر کام کرتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ واقعہ صبح 11 بجے پیش آیا، جب اس کے بیٹے نے 2 چادریں بیڈ روم کے باہر رکھ دیں، جس پر موسیٰ مانیکا نے اس سے پوچھا کہ اُس نے چادروں کو کیوں ہاتھ لگایا ؟
ایف آئی آر کے مطابق، بیٹے نے جواب دیا کہ میں نے چادریں احتیاط سے باہر رکھ دی تھیں، اس پر ملزم طیش میں آ گیا اور پستول سے میرے بیٹے پر فائر کر دیا۔
مدعی نے بتایا کہ میرے بیٹے کو بائیں گھٹنے میں گولی لگی، جو اس کی ٹانگ کو چیرتی ہوئی نکل گئی، جس سے وہ زمین پر گر گیا، مدعی کے مطابق وہاں موجود 2 افراد نے بھی واقعے کو دیکھا، جو گولیوں کی آواز سن کر موقع پر پہنچے تھے۔
ڈی پی او پاکپتن جاوید اقبال چدھڑ نے ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایمرجنسی کال موصول ہونے کے بعد پولیس فوراً جائے وقوعہ پر پہنچی، جاوید چدھڑ نے کہا کہ میں نے خود جائے وقوعہ پر جا کر موسیٰ مانیکا کو حراست میں لیا۔
ڈی پی او کے مطابق ملزم موسیٰ مانیکا اس وقت تھانہ صدر میں زیرِ حراست ہے، ملزم سے واقعے میں استعمال ہونے والا پستول بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
جاوید اقبال چدھڑ نے مزید کہا کہ زخمی ملازم کو فوری طور پر ریسکیو 1122 کی مدد سے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال پاکپتن منتقل کیا گیا، جہاں اسے طبی امداد دی گئی۔
ڈی پی او جاوید اقبال چدھڑ کا کہنا تھا کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں اور ملزم کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا








































