
خیبرپختونخوا میں ٹیچنگ کیلئے محکمہ تعلیم کا جاری کردہ لائسنس رکھنا لازمی قرار
سرکاری دستاویز میں آگاہ کیا گیا ہے کہ محکمہ تعلیم ریگولیٹری باڈی کے قیام پر 20 کروڑ روپے خرچ کرے گا۔
خیبرپختونخوا میں ٹیچنگ کے لیے اب لائسنس رکھنا لازمی قرار دے دیا گیا ہے، محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم نے اساتذہ کے لیے لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بغیر لائسنس خیبرپختونخوا میں اب کوئی ٹیچنگ نہیں کرسکے گا۔
خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے اساتذہ کے لیے لائسنس کے اجرا کا فیصلہ کیا ہے، محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم اساتذہ کے لیے لائسنس جاری کرے گا، صوبے میں بغیرلائسنس اب کوئی ٹیچنگ نہیں کرسکے گا۔
سرکاری دستاویز کے مطابق صرف رجسٹرڈ اور لائسنس یافتہ اساتذہ کو پڑھانے کا اختیار حاصل ہوگا، اساتذہ کی رجسٹریشن کے لیے محکمہ تعلیم ریگولیٹری باڈی قائم کرے گا۔
دستاوزیر کے مطابق ریگولیٹری باڈی اساتذہ کے لائسنس کے لیے ٹرمز آف ریفرنسز (ٹی او آرز) بنائے گی، معیار پر پورا اترنے والے اساتذہ کو لائسنس جاری کیا جائے گا، بغیر لائسنس کسی کو پڑھانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ریگولیٹری باڈی کے پاس اختیار ہوگا کہ کس کو لائسنس جاری کیا جائے اور کس کو نہیں، اساتذہ کی کارکردگی اور بہترین کارکردگی پر لائسنس ری نیو ہوسکے گا۔
سرکاری دستاویز میں آگاہ کیا گیا ہے کہ محکمہ تعلیم ریگولیٹری باڈی کے قیام پر 20 کروڑ روپے خرچ کرے گا۔
یاد رہے کہ سندھ کابینہ نے مئی 2023 میں اسکولوں میں ٹیچنگ لائسنس پالیسی متعارف کرانے کی منظوری دی تھی۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے آگاہ کیا گیا تھا کہ سندھ کابینہ کے اجلاس میں محکمہ تعلیم کی طرف سے ٹیچنگ لائسنس پالیسی پیش کی گئی تھی، جسے کابینہ نے منظور کرلیا تھا۔
وزیر تعلیم سردار شاہ نے کہا تھا کہ انٹرنیشنل میتھ میٹکس اور سائنس اسٹڈیز کے ٹرینڈز میں 64 ممالک میں پاکستان 63 رینک پر ہے۔
انہوں نے بتایا تھا کہ ٹیچنگ لائسنس پالیسی کا مقصد اساتذہ میں پیشہ ورانہ مہارت لانا ہے، جن ممالک نے ٹیچنگ لائسنس کا سسٹم متعارف کرایا ہے وہ تعلیم میں آگے بڑھ گئے ہیں