
حسن زاہد کے رویے کی وجہ سے رشتہ ختم کیا، سامعہ حجاب کا انکشاف
ٹک ٹاکر سامعہ حجاب نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی حسن زاہد کے ساتھ منگنی ہوئی تھی، لیکن ان کے رویے کی وجہ سے انہوں نے رشتہ ختم کر دیا۔
سامعہ حجاب نے انسٹاگرام پر نئی ویڈیو جاری کی جس میں انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے پہلی بار حسن زاہد کی جانب سے ہراساں کیے جانے کے بارے میں بتایا تو سب نے ان کا ساتھ دیا، پولیس اور عوام نے بھی بھرپور تعاون کیا، لیکن اس دوران کچھ لوگوں نے ان کے کردار پر سوالات اٹھائے اور الزام لگایا کہ ضرور ان کا حسن زاہد کے ساتھ تعلق ہوگا۔
ٹک ٹاکر نے سوال کیا کہ اگر نکاح بھی ہو تو کیا مرد کو یہ اجازت ہے کہ وہ لڑکی کو اس کے گھر کے باہر سے زبردستی اٹھا کر گاڑی میں ڈال دے؟
انہوں نے حسن زاہد کی جانب سے گاڑی میں کیے گئے پروپوزل کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ جب حسن زاہد نے شادی کی پیشکش کی تو انہوں نے پانچ سے چھ سال کا وقت مانگا تھا، جس سے ان کی فیملی بھی واقف تھی، دونوں خاندان ایک دوسرے کو جانتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ انہوں نے حسن سے پیسے لیے، لیکن ان کے مطابق سوائے ایک سونے کی انگوٹھی کے جو منگنی کے طور پر پہنائی گئی، انہیں کچھ نہیں دیا گیا۔
سامعہ حجاب نے بتایا کہ انہوں نے کچھ عرصے قبل حسن کی منگنی کی پیشکش ضرور قبول کی تھی، لیکن جب اس کے رویوں کا اندازہ ہوا تو منگنی ختم کر دی، بریک اپ کے بعد حسن مبینہ طور پر جارحانہ ہوگیا، اغوا کرنے کی کوشش کی اور نقصان پہنچانے کی دھمکیاں بھی دیں۔
ٹک ٹاکر نے کہا کہ کسی پر زبردستی یا تشدد جرم ہے اور حسن نے پولیس حراست میں اپنے جرائم کا اعتراف بھی کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رشتے اس وقت ختم ہو جاتے ہیں جب مرد تشدد کرے کیونکہ عورت ایسے مرد کو برداشت نہیں کر سکتی۔
انہوں نے بتایا کہ حسن زاہد کے خلاف چوری کی وارداتوں اور جعلی گاڑیوں کے کیسز بھی موجود ہیں، اگر وہ انہیں مار دیتا تو سب ان کے ساتھ ہمدردی کرتے، جیسا کہ ثنا یوسف کے معاملے میں ہوا۔
سامعہ حجاب نے مزید کہا کہ حسن نے انہیں تیزاب پھینکنے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر لوگ ساتھ نہیں دے سکتے تو کم از کم ان کی زندگی مشکل نہ بنائیں۔
انہوں نے لڑکیوں کو پیغام دیا کہ ڈرنا چھوڑ دیں اور اپنے حق کے لیے آواز اٹھائیں، ورنہ وہ بھی ان لڑکیوں میں شامل ہو جائیں گی جنہیں بعد میں انصاف نہیں ملتا۔
گزشتہ دنوں سامعہ حجاب نے ایک ویڈیو میں بتایا تھا کہ وہ ثنا یوسف کی دوست ہیں اور حسن زاہد انہیں ہراساں کر رہا ہے۔
ان کے مطابق یہ شخص دو سے تین ماہ سے انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا تھا اور شادی کے لیے مجبور کر رہا تھا، ایک موقع پر جب وہ گیٹ کھولنے باہر گئیں تو اس نے ان کا موبائل چھین کر انہیں گاڑی میں گھسیٹ لیا، جس کی ریکارڈنگ بھی موجود ہے۔
اس واقعے کے بعد اسلام آباد کے تھانہ شالیمار میں حسن زاہد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار کیا اور عدالت میں پیش کیا۔
عدالت میں ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ ’سر! مجھ سے غلطی ہوگئی ہے‘، عدالت نے پولیس کی استدعا پر اسے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر دے دیا۔
واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر سامعہ حجاب اور حسن زاہد کی کئی ویڈیوز وائرل ہوئیں، جن میں دونوں کا تعلق دوستی سے بڑھ کر نظر آیا، ساتھ ہی یہ دعویٰ بھی سامنے آیا کہ سامعہ حسن سے پیسے لے رہی تھیں اور آن لائن ٹرانزیکشنز کے اسکرین شاٹ بھی شیئر کیے گئے، یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ حسن سامعہ کو اغوا کرنے نہیں بلکہ اپنے پیسے واپس لینے گیا تھا