
حرمین شریفین کی سیکورٹی: پاکستان کا سب سے بڑا اعزاز
حرمین شریفین… یہ وہ مقدس مقامات ہیں جنہیں دیکھنے کے لیے عاشقانِ رسول ﷺ کی آنکھیں تڑپتی ہیں۔ مکہ مکرمہ جہاں خانہ کعبہ ہے، جو مرکزِ توحید ہے اور مدینہ منورہ جہاں روضۂ رسول ﷺ ہے، جو عشق و وفا کا مرکز ہے۔ ان مقامات کی حفاظت محض ایک انتظامی ذمہ داری نہیں بلکہ یہ ایمان کا تقاضا اور دل کی سب سے بڑی خواہش ہے۔
ایسے میں یہ اعلان کہ پاکستان حرمین شریفین کی سیکورٹی کی ذمہ داری نبھائے گا، ہمارے لیے کسی انمول نعمت اور عظیم اعزاز سے کم نہیں۔ یہ اعزاز دراصل پاکستان کے ہر مسلمان کی برسوں کی آرزو کا جواب ہے۔ ہم سب کے دلوں میں یہی تمنا تھی کہ کسی نہ کسی صورت حرمین کی خدمت کا موقع ملے، اور آج یہ سعادت پاکستان کو نصیب ہوئی ہے۔
پاکستان کی فوج دنیا بھر میں اپنی جرات، قربانی اور پیشہ ورانہ صلاحیت کی مثال ہے، مگر یہ خدمت باقی تمام ذمہ داریوں سے کہیں بلند ہے۔ خانہ کعبہ اور روضۂ رسول ﷺ کے دروازوں پر پہرہ دینا صرف ایک ڈیوٹی نہیں بلکہ یہ ایک عبادت ہے، یہ وہ خدمت ہے جسے کوئی دنیاوی تمغہ ماپ ہی نہیں سکتا۔
یہ اعزاز اس بات کی بھی دلیل ہے کہ سعودی عرب کو پاکستان پر بے پناہ اعتماد ہے۔ یہ اعتماد صرف ہتھیاروں یا ٹریننگ پر نہیں، بلکہ اس ایمانی رشتے پر قائم ہے جو پاکستان اور حرمین کو جوڑتا ہے۔ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے، مگر اس سے بڑھ کر یہ ایک ایمانی طاقت ہے، جس کی رگوں میں عشقِ رسول ﷺ اور محبتِ حرمین دوڑتی ہے۔
پاکستانی عوام اس خبر کو سن کر اپنے رب کا شکر ادا کر رہے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ یہ سعادت ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتی۔ ہمارے جوان اب ان مقامات کی حفاظت کریں گے جہاں فرشتے نازل ہوتے ہیں، جہاں دعائیں قبول ہوتی ہیں، جہاں حضور ﷺ کا روضہ مبارک ہے۔ یہ سوچ ہی دل کو لرزا دیتی ہے اور آنکھوں کو اشکبار کر دیتی ہے۔
یہ فیصلہ دشمنانِ اسلام کے لیے ایک واضح پیغام بھی ہے کہ امت مسلمہ اپنے سب سے مقدس مقامات کی حفاظت میں متحد ہے۔ پاکستان کے سپاہی وہاں کھڑے ہوں گے تو یہ اس بات کا اعلان ہوگا کہ کوئی طاقت خانہ کعبہ اور مدینہ منورہ کی حرمت کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔
آج پاکستان کے سر پر جو تاج رکھا گیا ہے، وہ محض عسکری کامیابی نہیں بلکہ روحانی اعزاز ہے۔ یہ پوری امت مسلمہ کی نمائندگی ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ دین کے قلعے کا کردار ادا کیا ہے، اور اب حرمین شریفین کی حفاظت کی ذمہ داری اس کردار کو اور بھی روشن کر دے گی۔
آخر میں یہی کہا جا سکتا ہے کہ:
پاکستان کا اصل فخر اس کا ایٹم بم نہیں، اس کے جہاز یا اسلحہ نہیں، بلکہ یہ ہے کہ آج اسے اللہ کے گھر اور رسول اللہ ﷺ کے در کی حفاظت کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ یہ اعزاز نسلوں تک پاکستان کی پہچان رہے گا اور تاریخ سنہرے حروف میں لکھے گی کہ “پاکستان حرمین شریفین کا محافظ تھا۔”
ساجد عزیز میر صدر خیر پور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسڑی