حالیہ برسوں کے بدترین فضائی حادثات
حالیہ برسوں میں بدترین فضائی حادثات امریکا، جنوبی کوریا، قازقستان، جاپان، چین، ایران، ایتھوپیا، انڈونیشیا اور ملائیشیا میں ہوئے۔
بھارت کی ریاست گجرات میں احمد آباد ایئرپورٹ کے قریب برطانیہ کے شہر لندن کے لیے اڑان بھرنے والا ایئر انڈیا کا مسافر طیارہ پروز کے چند منٹ بعد ہی شہری آبادی پر گرکر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 200 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ طیارے میں 230 مسافر اور عملے کے 12 افراد سوار تھے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ طیارے میں سوار تمام 241 مسافر ہلاک ہوچکے ہیں تاہم ایک مسافر معجزانہ طور پر زندہ بچ گیا جس نے حادثے سے پہلے ایمرجنسی گیٹ سے چھلانگ لگالی تھی۔
امریکا (2025)
29 جنوری کو امریکی ایئر لائنز کا ایک مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر ریگن نیشنل ایئرپورٹ واشنگٹن کے قریب فضا میں ٹکراکر دریائے پوٹومیک میں گر کر تباہ ہوگئے تھے جس کے نتیجے میں 60 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
جنوبی کوریا (2004)
29 دسمبر 2024 کو جیجو ایئر کی پرواز ’7C2216‘ موآن انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر گر کر تباہ ہو گئی، جس میں 175 مسافر اور عملے کے 6 میں سے 4 ارکان ہلاک ہو گئے تھے، یہ جنوبی کوریا کی سرزمین پر ہونے والا سب سے خطرناک فضائی حادثہ تھا۔
قازقستان (2024)
25 دسمبر 2024 کو آذربائیجان ایئرلائنز کی بین الاقوامی پرواز ’j2-8243‘ روس سے قازقستان موڑے جانے کے بعد گر کر تباہ ہو گئی، جس میں 38 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علییف نے دسمبر میں کہا تھا کہ طیارہ روس سے زمین سے غلطی سے فائرنگ کا نشانہ بننے سے تباہ ہوا تاہم ماسکو نے اس کی تصدیق نہیں کی تھی۔
جاپان (2024)
2 جنوری کو جاپان ایئرلائنز کا ایک طیارہ ٹوکیو کے ہانیڈا ایئرپورٹ پر ایک چھوٹے کوسٹ گارڈ طیارے سے ٹکرا گیا تھا تاہم، خوش قسمتی سے طیارے میں سوار تمام 379 افراد زندہ بچ نکلے تھے لیکن چھوٹے طیارے کے عملے کے 6 میں سے 5 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
چین (2022)
چائنا ایسٹرن ایئرلائنز کا بوئنگ طیارہ (800-737)، 21 مارچ 2022 کو جنوب مغربی گوانگشی کے پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں تمام 132 افراد ہلاک ہوگئے تھے، یہ چین کا گزشتہ 28 سالوں کا سب سے مہلک فضائی حادثہ تھا۔
پاکستان (2020)
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کا مسافر طیارہ 22 مئی 2020 کو کراچی کے علاقے ماڈل کالونی میں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں 99 افراد سوار تھے۔
حکام کے مطابق حادثے میں 97 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تھی جب کہ 2 افراد معجزانہ طور پر زندہ بچ گئے تھے۔
پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ کے مطابق ایئربس (اے-320) لاہور سے کراچی آنے والی پرواز (پی کےک-8303) میں 91 مسافر اور 8 عملے کے ارکان سوار تھے۔
عینی شاہدین کے مطابق پائلٹ نے طیارے کو لینڈ کروانے کی 2 سے 3 بار کوشش کی لیکن پھر وہ ایئرپورٹ کے قریب ایک رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
ایران (2020)
8 جنوری 2020 کو ایران کی انقلابی گارڈز نے یوکرین انٹرنیشنل ایئرلائنز کا بوئنگ طیارہ (800-737) تہران ایئرپورٹ سے پرواز کے کچھ دیر بعد مار گرایا تھا، حادثے کے نتیجے میں تمام 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ایرانی شہری ہوا بازی کے ادارے نے ایک غلط طریقے سے سیٹ کیے گئے ریڈار اور دفاعی نظام کے آپریٹر کی غلطی کو حادثے کی وجہ قرار دیا تھا۔
ایتھوپیا (2019)
19 مارچ 2019 کو ایتھوپین ایئرلائنز کا ایک بوئنگ طیارہ نیروبی کے لیے روانگی کے چند منٹ بعد گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں تمام 157 افراد ہلاک ہو گئے تھے، اس کے بعد دنیا بھر میں بوئنگ 737 میکس طیاروں کی پروازوں پر پابندی لگا دی گئی تھی۔
انڈونیشیا (2018)
29 اکتوبر 2018 کو جکارتہ سے روانہ ہونے کے فوراً بعد بوئنگ 737 میکس لایون ایئر کا طیارہ جاوا سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں تمام 189 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ملائیشیا (2014)
ملائیشین ایئرلائنز کی پرواز (ایم ایچ-17)، جو 17 جولائی 2014 کو ایمسٹرڈیم سے کوالالمپور جا رہی تھی، مشرقی یوکرین کے علاقے میں لڑائی کے دوران مار گرائی گئی، جس میں تمام 298 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔
علاوہ ازیں، ملائیشین ایئرلائنز کی ہی پرواز (ایم ایچ-370)، جو 8 مارچ 2014 کو کوالالمپور سے بیجنگ جا رہی تھی، پرواز کے دوران لاپتا ہوگئی تھی، بوئنگ 777 طیارے اور اس میں سوار 239 افراد کا آج تک کوئی سراغ نہیں ملا








































