بہو کو بیٹی سمجھتی ہوں، تنگ کرکے بیٹے کی زندگی خراب کیوں کروں؟ اسما عباس
سینئر اداکارہ اسما عباس نے کہا ہے کہ وہ اپنی بہوؤں سے بیٹیوں جیسا سلوک کرتی ہیں اور کبھی جان بوجھ کر انہیں پریشان نہیں کرتیں، کیونکہ اس سے ان کے بیٹوں کی زندگی متاثر ہو سکتی ہے۔
اسما عباس نے حال ہی میں اپنی بہو ثمین کے ہمراہ ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے بہو کے ساتھ اپنے تعلق پر کھل کر گفتگو کی۔
ایک سوال کے جواب میں اسما عباس نے کہا کہ انہیں لڑکیاں گھر میں فارغ بیٹھی ہوئی اچھی نہیں لگتیں، انہیں ہمیشہ مصروف اور کام میں لگے رہنا چاہیے اور خوشی کی بات یہ ہے کہ ان کی تینوں بہوئیں کام کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب لڑکیاں اعلیٰ تعلیم حاصل کرتی ہیں تو انہیں اس تعلیم کا فائدہ بھی اٹھانا چاہیے، یہ تو نہیں کہ ڈگری ضائع کر دی جائے، اسی لیے انہیں بہت اچھا لگتا ہے جب لڑکیاں کام کے لیے گھر سے باہر نکلتی ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ وہ ظالم ساس نہیں ہیں بلکہ بہو سے بیٹی جیسا سلوک کرتی ہیں، کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ اگر ایک ساس بلاوجہ اپنی بہو کو پریشان کرے گی تو اس کا براہِ راست اثر بیٹے کی زندگی پر پڑے گا، یہ کیسی ماں کی محبت ہے کہ وہ اپنے ہی بیٹے کو اذیت میں ڈالے؟
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں سب سے زیادہ خوشی تب ہوتی ہے جب وہ اپنے بیٹوں کو خوش دیکھتی ہیں اور اگر ان کی یہ خوشی بہوؤں کی وجہ سے ہے تو پھر وہ کیوں اُن کی زندگی خراب کریں گی۔
اسما عباس کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا اگر ان کی بہو دیر سے اٹھتی ہے، کیونکہ جب وہ دیر سے اٹھتی ہے تو انہیں اپنی بیٹی زارا کی یاد آجاتی ہے، جسے سونے کا بہت شوق ہے، اسی لیے وہ اپنی بہو کے سونے پر کبھی اعتراض نہیں کرتیں








































